داسو ڈیم منصوبے پر کام کرنے والے عملے کی بس میں حادثے کا شکار ہونے سے چینی شہریوں سمیت 12 افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ 39 افراد زخمی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ داسو ہائیڈل پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے ورکرز کی بس مکینیکل خرابی کے باعث کھائی میں گر گئی، حادثہ کے نتیجے میں گیس لیکج کے باعث دھماکا ہوا، مزید تفتیش جاری ہے۔
زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق ابتدائی اطلاعات کے مطابق 9 چینی باشندے اور 3 پاکستانی اپنی زندگی کی بازی ہار گئے، چینی کارکن پاکستانی عملہ کے ہمراہ جاری منصوبے کے لئے اپنے کام کی جگہ پر جارہے تھے، مقامی حکام زخمیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں، وزارت خارجہ چینی سفارت خانے سے قریبی رابطے میں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام نے اس واقعے میں نشانہ بننے والےچینی اور پاکستانی کارکنوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے، ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے بھی دعا کرتے ہیں، پاکستان اور چین قریبی دوست اور آہنی بھائی ہیں، پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
دوسری جانب چینی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جولائی کی صبح سات بجے داسو پاور پراجیکٹ کی بس میں دھماکے کے باعث 9 چینی باشندے اور 3 پاکستانی باشندوں کی موت ہوئی،پاکستان اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے، حادثے کے فوری بعد چینی سفارتخانے نے ہنگامی بنیادوں پر پاکستانی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ سے رابطہ کیا۔
چینی سفارتخانے کی جانب سے پاکستانی متعلقہ حکام سے معاملہ کی فوری تحقیقات اور پاکستان میں چینی باشندوں اور پراجیکٹس کی سیکیورٹی یقینی بنانے پر زور دیاگیا ہے، پاکستان اس حادثے کی تحقیقات کر کے حقائق سامنے لائے، پاکستانی فوج نے فوری طور پر ریسکیو آپریشن کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ زخمیوں کو جائے حادثہ سے نکالا، چین حادثے کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ مکمل تعاون کرے گا۔
اپرکوہستان میں داسو ڈیم کے ملازمین کو لانے لے جانے والی بس پر مبینہ طور پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر 12 افراد کی اموات کی تصدیق کی گئی، جب کہ 39 افراد زخمی ہیں، زخمیوں میں سے 7 افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کے باعث اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں اور لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ جائے وقوعہ کو دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے سیل کیا گیا۔ تحقیقات جاری ہیں، تحقیقات سے قبل واقعہ کو حملہ یا دہشت گردی سے منسوب نہیں کہا جا سکتا۔
Comments are closed.