بھارت مقبوضہ وادی کی معیشت تباہ کرکے قحط کی طرف دھکیل رہا ہے، رپورٹ

نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے 5اگست2019کو مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے علاقے کی معیشت شدید زبوں حالی کا شکار ہے۔

 کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجی محاصرے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کی معیشت برباد ہو چکی ہے جبکہ ہر طرح کی تجارت کو2020میں اپنی کمائی میں کم از کم 50فیصدکمی کا سامنا کرنا پڑا ۔

رپورٹ میں سرینگر میں قائم تاجر تنظیم ”کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری“ کے اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی معیشت کوروزانہ ہزاروں کروڑ روپے کے نقصان کا سامنا کر نا پڑرہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 5اگست2019کے بعد کشمیر ی تقریباً قحط کی نہج تک پہنچ چکے ہیں کیونکہ ہر تجاری شعبہ یکسان طورپر طری سے متاثر ہوا ہے۔

رپوٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ جموںوکشمیر کی معیشت کو ایک برس کے دوران 5.51 بلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ 5اگست 2019کے بعد پہلے چار ماہ کے دوران اسے 2.46 بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔ وادی کشمیر کو 2020کے دوران کل چالیس ہزار کروڑ روپے کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا اور حقیقت یہ ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر کی معیشت کو منظم طریقے سے تباہ کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ جون 2020سے مارچ 2021کے دوران پانچ لاکھ سے زائد کشمیری اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں

Comments are closed.