بھارت افغان عمل سبوتاژ کرنے کیلئے سرگرم۔۔۔ افغان رہنما بھارتی آلہ کار بن گئے

امن دشمن مودی سرکار افغانستان میں جاری امن عمل کو ناکام بنانے کے لئے سرگرم ہو گیا، بھارت کی جانب سے افغانستان میں تشدد کی لہر کو ہوا دینے کے ساتھ ساتھ بھارت نواز افغان رہنماؤں نے پاکستان کیخلاف زہر اگلنا بھی شروع کردیا۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے ہی افغان امن عمل آخری مراحل میں داخل ہوا ہے، بھارت امن کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے افغانستان میں  تشدد کی لہر کو فروغ دے رہا ہے، اس کے ساتھ ساتھ بھارت نواز افغان رہنما امن عمل سبوتاژ کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، مودی سرکار کے ایما پر چند افغان راہنما پاکستان کے خلاف زہر اگل رہے ہیں۔

پاکستان نے افغان قیادت کو واضح طور پر افغان نائب صدر اور قومی سلامتی مشیر کے زہرآلود بیانات کو روکنے کا کہہ دیا، بھارت اپنے حامی افغان راہنماؤں کے زریعہ افغانستان میں قیام امن کی راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے، افغان امن عمل افغانستان میں قیام امن کا آخری موقع ہے۔

افغان طالبان نے رواں ہفتے افغان حکومت کے مزید 200 قیدی رہا کر کے قیام امن کی خواہش کی تجدید کی، افغان امن عمل کی ناکامی کا نتیجہ افغانستان میں شدید خانہ جنگی کی صورت میں نکلے گا، امریکی انخلاء کے بعد افغان قومی حکومت، افغان طالبان،  داعش اور دیگر گروہوں میں اقتدار کے لیے شدید خانہ جنگی کا خدشہ ہے۔

سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان کے 40 فیصد علاقوں پر افغان حکومت کی عملدآری جبکہ 52 سے 55 فیصد علاقے افغان طالبان کے کنٹرول میں ہیں، افغانستان کے متعدد اضلاع میں افغان حکومت اور افغان طالبان ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہیں۔امریکہ افغانستان کو باقاعدہ منظم نگران سیٹ اپ کی زیرنگرانی چھوڑنے کی بجائے راہ فرار اختیار کر رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق  50 فیصد سے زائد امریکی حساس آلات افغانستان سے باہر منتقل کیے جا چکے ہیں، پاکستان، چین، روس، ایران اور قطر افغانستان میں امریکی انخلاء سے قبل مذاکرات کی کامیابی کے لیے کوشاں ہے، امریکہ اور بھارت افغانستان میں عسکری خلاء، پیدا کرنے اور پاکستانی اثرو رسوخ کے خاتمے کے خواہش مند ہیں۔

Comments are closed.