سری نگر: غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ جولائی میں دو خواتین سمیت 37 کشمیریوں کو شہید کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہید کیے گئے37 افراد میں سے 8 کو جعلی مقابلوں یا زیرحراست شہید کیا گیا،جولائی میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کے نتیجے میں صحافیوں سمیت 28افراد شدید زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ اس عرصے کے دوران 57 افراد کوجن میں زیادہ تر نوجوان اور سیاسی کارکن شامل ہیں ، گرفتار کیاگیا جن میں سے متعدد پر کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ ( پی ایس اے) اورغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق کالا قانون( یو اے پی اے) لاگو کیے گئے۔ فوجیوں نے اس دوران محاصرے اور تلاشی کی 219 کارروائیاں کیں اور 10رہائشی مکانات کو تباہ کیا۔
رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مودی کی فسطائی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر کو بالخصوص اوربھارت کوبالعموم مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے لئے غیر محفوظ مقامات بنا دیا ہے۔ بھارت کی آزادی کے بعد آئینی تحفظ کے باوجود مسلمانوں کو منظم امتیازی سلوک، تعصب اور تشدد کا سامنا ہے۔ رپورٹ میں افسوس کا اظہارکیاگیا ہے کہ مودی بھارت کی پالیسیاں ہندوتو ا نظریے کے مطابق تشکیل دے ر ہے ہیں اور بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں مسلسل خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔
Comments are closed.