اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا ہے، اسلام آباد میں بھارتی سینئر سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ تھمایا گیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پرپاکستان نے شدید احتجاج کیا ہے، گزشتہ روز بھارتی فوج نے نیزہ پیر اور رکھ چکری سیکٹرز میں بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کیرنی گاؤں کی رہائشی بائیس سالہ خاتون رخسانہ شاہین اور اخوری گاؤں کے رہائشی 36 سالہ محمد اعظم شدید زخمی ہوئے۔
بھارتی فوج کی جانب سے شہری آبادی کو خودکار بھاری ہتھیاروں اور توپ خانے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، رواں برس بھارت نے 2 ہزار 580 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی، جن میں 19 شہری شہید اور 199 زخمی ہوئے، بھارتی فوج کا جان بوجھ کر شہری آبادیوں کو نشانہ بنانا انسانی حقوق سے متعلق عالمی قوانین، پیشہ وارانہ فوجی ضوابط کار اور انسانی اقدارکے منافی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کے مطابق بھارت بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے جارحانہ اقدامات کے ذریعے لائن آف کنٹرول پر صورتحال کو کشیدہ بنانا چاہتا ہے جو کہ علاقائی امن و استحکام کے لئے بڑہ خطرہ ہے۔
دفتر خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مودی سرکار لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور ورکنگ باؤنڈری پرکشیدگی بڑھا کرمقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کے مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتی۔
Comments are closed.