سرینگر: غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما محمد اقبال میر نے کہا ہے کہ فسطائی بھارتی حکومت حریت قیادت کو پابند سلاسل کر کے یا جھوٹے مقدمات میں سزا دلا کے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو دبا نہیں سکتی۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محمد اقبال میرنے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے ہر گھر میں محمد یاسین ملک پیدا ہوگا، انہوں نے محمد یاسین ملک کو بھارت کی کینگرو عدالت کی جانب سے ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیری قیادت کو اپنی نام نہاد عدالتوں کے ذرےعے سزائیں دلا کر انہیں ماورائے عدالت قتل کرنے کے منصوبے پر عمل پیراہے۔
محمد اقبال میر کا کہنا تھا کہ اسی منصوبے کے تحت مودی حکومت نے حریت قائدین سید علی گیلانی اور محمد اشرف صحرائی کو دوران حراست شہید کیا ہے اوراب یاسین ملک کو جعلی اور فرضی مقدمات میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ کشمیری عوام کے بنیادی حق خودارادیت کے لئے پرامن جدوجہد کررہے ہیںجس کی اجازت انہیں اقوام متحدہ کا چارٹر اور قراردادیں دیتی ہیں۔ یاسین ملک کا جرم بھارتی غلامی کے خلاف جدوجہد کرنا اور فسطائی نریندر مودی کی حکومت کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یاسین ملک کشمیری عوام کی مزاحمت کی علامت اور تحریک آزادی کی سب سے توانا آواز ہیں۔بھارت ان آوازوں کو خاموش کرانے کےلئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے۔ حریت رہنما نے واضح کیا کہ کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہیں اور ہندوتوا حکومت مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جاری آزادی کی تحریک کو دبانے اور کشمیری عوام کی آواز کو خاموش کرانے کے لئے جو وحشیانہ ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے وہ ہماری جدوجہد میں کبھی بھی رکاوٹ نہیں بن سکتے اورنہ ہی بھارت اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہوگا۔
Comments are closed.