افغان شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر ویزا حاصل کرنے کےلیے جمع ہونے والے ہجوم میں بھگدڑ سے کم از کم 15 افراد جاں ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق آج صبح جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کے باہر ویزا ٹوکن حاصل کرنے کےلیے تقریباً تین ہزار سے زائد افغان شہری جمع ہوئے جن میں خواتین اور بزرگ بھی شامل تھے۔قونصل خانے کی کھڑکی کھلتے ہی ٹوکن حاصل کرنے کے خواہشمندوں کا یہ ہجوم بے قابو ہوگیا اور بھگدڑ مچ گئی جس سے کئی افراد پیروں تلے کچلے گئے۔مرنے والوں میں زیادہ تر بزرگ شہری اور خواتین شامل ہیں۔
کابل میں پاکستانی سفاتخانے نے افسوسناک واقعہ پر گہرے دکھ کاا ظہا رکرتے ہوئے کہا ہےکہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی افسوس ہے اور متاثرہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔واقعہ جلال آباد میں پاکستانی قو نصل خانے سے پانچ کلومیٹر دور ایک ا سٹیڈیم میں پیش آیا جہاں افغان شہری پاکستانی ویزے کے لیے جمع تھے ۔
پاکستانی سفارتخانے سے جاری بیان میں مزید کہاگیاہے کہ افغانستان کیساتھ برادرانہ تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے کابل میں پاکستانی سفارتخانہ ، اور جلال آباد ، قندھار، ہرات اور مزار شریف میں قونصل خانے افغان خاندانوں ، کاروباری افراد ، طلباء ،مریضوں اور دیگر شہریوں کو ملٹی پل انٹری ویزہ جاری کر رہےہیں۔سفارتی حکام کاکہناتھا کہ پاکستان نے حال ہی میں افغانستان کے لیے اپنی نئی ویزہ پالیسی جاری کی ہے جس کے مطابق افغان شہریوں کی سہولت کے لیے طویل مدتی ویزے جاری کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ہر سال لاکھوں افغان شہری علاج معالجے، تعلیم، کاروبار اور تجارت کی غرض سے پاکستان آتے ہیں ۔اس وقت بھی پاکستان میں موجود افغان مہاجرین کی تعداد 30 لاکھ سے زائد ہے۔
Comments are closed.