کیپٹل ہل پرپرتشدد احتجاج کے بعد نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر بھی مسلح احتجاج کا خدشہ ہے۔واشنگٹن میں سکیورٹی خدشات اور ٹرمپ کےحامیوں کی مسلسل دھمکیوں کےبعد ’یادگار واشنگٹن‘ کو بھی 24 جنوری تک بند کر دیا گیا ہے۔ نومنتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں خطرے کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے کہ 20 جنوری کو دارالحکومت میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے نیشنل گارڈز کی تعداد میں اضافے کیا جائے۔پینٹاگون کے مطابق تقریب حلف برداری کے دن 15 ہزار گارڈز مقامی پولیس کی مدد کے لیے موجود ہوں گے۔کشیدہ صورتحال کےباوجود جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ کھُلے مقام پرحلف برداری سے خوفزدہ نہیں ہیں۔
دوسری جانب کیپیٹل ہل حملے کے بعد شدید برہم ڈیموکریٹس 25 ویں آئینی ترمیم کے استعمال میں ممکنہ ناکامی کے بعد مواخذے کے لیے تیار ہیں، مواخذے کی تحریک کل پیش کیےجانےکا امکان ہے۔امریکی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے خبردار کیا ہے کہ جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے دوران واشنگٹن سمیت امریکا کی تمام 50 ریاستوں میں مسلح احتجاج کا خطرہ ہے۔
خیال رہے کہ بائیڈن کی کامیابی کی توثیق کیلئے بلائے گئے کانگرس کے اجلاس والے دن بھی امریکہ میں ہنگامے ہوئے تھے اور مشتعل مظاہرین نے پارلیمنٹ پر دھاوا بول دیا تھا۔پولیس کے مطابق ہنگامہ آرائی میں4 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا۔ ریپبلکن اور ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی ہیڈکواٹرز سے 2 بم بھی برآمد ہوئے ہیں جن کو ناکارہ بنا دیا گیا۔
Comments are closed.