انصارالسلام کے گرفتاررضا کار،2 اراکین پارلیمنٹ علی الصبح رہا،مقدمات درج

اسلام آباد:گزشتہ رات پارلیمنٹ لاجز سے حراست میں لیے گئے جمعیت علماء اسلام( ف) کے کارکنوں اور اراکین قومی اسمبلی کو علی الصبح رہا کر دیا گیا جسکے بعد مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پرمختلف شہروں میں احتجاج اوردھرنے موخر کردئیے گئے۔ اڑتالیس افراد کے خلاف کارسرکار مداخلت اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات کے تحت مقد مات بھی درج کیے گئے ہیں۔گرفتار افراد کی رہائی شخصی ضمانت پر ہوئی۔

وفاقی پولیس نے تھانہ سیکرٹریٹ میں کار سرکار میں مداخلت اور دفعہ 144کی خلاف ورزی کی دفعات کے تحت مقد مات درج کیے ہیں۔ مقدمات میں 18معلوم جبکہ 25سے 30نامعلوم افراد شامل ہیں۔ پولیس مطابق پولیس اور انتظامیہ سرچ وارنٹ حاصل کرکے پارلیمنٹ لاجز پہنچی، رضا کار لاجز کی راہدری اور کمرہ نمبر 401 میں موجود تھے اورلاجز کی سیکیورٹی تقریباً غیر موثر ہو چکی تھی ۔پولیس کاکہناہے کہ کمرےمیں موجود افراد سے مذاکرات کی کوشش بھی کی گئی لیکن کمرے میں موجود افراد نے رضا کاروں کو حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے مزاحمت کی ۔کمر ے میں موجود افراد نے خود کو باقی کمروں میں بند کر لیا۔گرفتاریوں کے دوران ملزمان نے سرکاری گاڑی کے شیشے توڑے ،راستہ روکا گیا اورگاڑی کے ٹائر سے ہوا بھی نکالی گئی۔

سینیٹرکامران مرتضی ٰ نے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دے دی

دوسری جانب سینیٹرکامران مرتضی ٰ نے تھانہ سیکرٹریٹ میں ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام کے خلاف درخواست دے دی ۔ درخواست میں موقف اختیا رکیا گیاہے کہ پولیس والوں نے رکن اسمبلی کے کمرے کا دروازتوڑا اور زبردستی اندرگھس آئے اور موجود لوگوں کو یرغمال بنایا، کامران مرتضیٰ نے کہاکہ اے ڈی سی، ڈی آئی جی، اور وزیرداخلہ کی ایماء پر ہم پرتشدد کیا گیاجس کے بعد پولیس دو اراکین اسمبلی اور ان کے مہمانوں کو اغواء کرکے لے گئی۔سینیٹر کامران مرتضی ٰکی درخواست پر پولیس کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

Comments are closed.