اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر کے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بیان کا خیرمقدم

غیرقانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنماوں اورتنظیموں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سربراہ ولکن بوزکر کے بیان کا خیرمقدم کیاہے، جس میں انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی پالیسی، عالمی ادارے کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر مبنی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے تعلقات عامہ کے معاون سیکرٹری جنید احمد نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل پر زوردیاکہ وہ قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی، غیر قانونی گرفتاریاں اور مکانات کی تباہی کو روکے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے بڑے پیمانے جاری محاصروں اورتلاشی کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔

جموں میں قائم کئی سیاسی اور سماجی تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم یونائیٹڈ پیس الائنس نے کہا کہ ولکن بوزکر کے بیان میں جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت کوتبدیل کرنے کے 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو واضح طورپر مسترد کیاگیا ہے۔الائنس نے عالمی ادارے پر زوردیا کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن اور پائیدار حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ ولکن بوزکر کے بیان سے بھارت بوکھلا گیاہے اور بیان نے کشمیرپر بھارتی موقف کے پرخچے اڑادیے ہیں۔ جموں و کشمیر نیشنل فرنٹ، جموں و کشمیر سوشل اینڈ جسٹس لیگ اور جموں و کشمیر پولیٹکل ریزسٹنس موومنٹ نے مئی 2009 میں شوپیان میں بھارتی فورسزکے ہاتھوں آسیہ اور نیلوفر کی اجتماعی آبروریزی اور دوہرے قتل کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

Comments are closed.