اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خطاب کے موقع پر نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی قیادت میں ہزاروں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے بھارت اور نریندر مودی کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے گو مودی گو، مودی دہشت گرد، مودی کشمیریوں کا قاتل، انڈیا کشمیر سے نکل جاؤ، اقوم متحدہ کشمیریوں کوحق خود ارادیت دو، ہم کیا چاہتے آزادی کے فلک شگاف نعرے لگائے، مظاہرین نے انہی نعروں پر مشتمل سلوگن، بینرز، پلے کارڈز،پینا فلیکس اور آزاد کشمیر کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے۔
اس مظاہرے میں نیو یارک سمیت امریکہ بھر سے کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بہت بڑی تعداد شریک تھی، مظاہرے میں خواتین کے ساتھ ساتھ تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان شریک تھے۔ مظاہرے کے شرکاء سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ انٹرنیشنل کمیونٹی مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم بند کروانے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ آج یہاں اس مظاہرے میں اس لیے اکٹھے ہوئے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کی عوام سے اظہار یکجہتی کر سکیں اور آج ہم یہاں سے انہیں یقین دلاتے ہیں کہ مقبوضہ عوام اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں۔ پوری دنیا میں آباد کشمیری ان کے حق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ بھارتی حکومت کی جانب سے 5اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے آرٹیکل 370 اور 35اے کو ختم کر نے کا اقدام غیر آئینی ہے اور اس کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام پر بھارت کی 9 لاکھ فوج نے مظالم کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں۔
صدر آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ اس غیر آئینی اقدام کی آڑ میں بھارت نے بیالیس لاکھ غیر ریاستی ہندوؤں کو جعلی ڈومیسائل دیئے ہیں بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ اس طرح سے جعلی ڈومیسائل دینے سے کوئی کشمیری نہیں بن سکتا بھارت کو ذہن نشین کر لینا چاہیے کہ اب وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام پر اپنے توپ و تفنگ سے قابض نہیں رہ سکتا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارت کی نو لاکھ فوج سے نبرد آزما ہیں لیکن ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر میں شہداء کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی اور انشاء اللہ کشمیر بھارتی تسلط سے جلد آزاد ہو کر رہے گا۔
بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے مزید کہا کہ میں نے یہاں نیو یارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گٹریس او آئی سی کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب اگسم مہدیو سمیت اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں کی ہیں میں نے ان ملاقاتوں میں ان پر زور دیا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کو فوری طور پر بند کرنے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالا جائے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے کوششیں تیز کیا جائیں۔ آج یہاں یہ بات خوش آئند ہے کہ اس مظاہرے میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی موجود ہے اور تمام کشمیری سیاسی اور سماجی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر اس مظاہر میں شریک ہیں۔
صدر ریاست نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر اب نازک مرحلے میں داخل ہو چکا ہے لہذا دنیا بھر میں آباد کشمیری مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوں کیونکہ دنیا کی توجہ مسئلہ کشمیر پر مبذول ہو چکی ہے اور وہ دن دور نہیں جب ان شاء اللہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی تسلط سے آزاد ہو کر رہیں گے۔ اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے ڈاکٹر غلام نبی فائی، سابق ممبر کشمیر کونسل سردار سوار خان، پی پی امریکہ کے صدر خالد اعوان، سابق مشیر چوہدری شعبان تاج، سردار ذوالفقار خان، خالصتان تحریک کے رہنما امر ت جیت سنگھ، سردار عرفان تصدق، سردار امتیاز خان، قاضی مشتاق، غزالہ حبیب اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
بعد ازاں صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گٹریس کے نام ایک یاداشت بھی پیش کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کی جانب اقوام عالم کی توجہ مبذول کروائی گئی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا گیا۔ دریں اثنا نیو یارک میں آل پاکستان نارتھ امریکن ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر آصف رحمان نے صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کے اعزاز میں الوداعی استقبالیہ دیا۔ بعد ازاں بیرسٹر سلطان محمود چوہدری آج نیو یارک سے واشنگٹن روانہ ہو گئے جہاں پر وہ دیگر مصروفیات کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ اور امریکی وزارت خارجہ، امریکی سینٹر اور کانگریس مین سے ملاقاتیں کریں گے۔
Comments are closed.