مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی بربریت جاری، مزید 1 کشمیری شہید، 300 گرفتار

سری نگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی پولیس نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران سرینگر میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کردیا جس سے جمعرات سے شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر دو ہو گئی۔

 کشمیر میڈیاسروس کے مطابق قابض پولیس اہلکاروں نے نوجوان کو گزشتہ شام سرینگر کے علاقے نٹی پورہ میں فائرنگ کر کے شہید کیا، بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے اہلکاروں نے جمعرات کو جنوبی ضلع اسلام آباد میں منگہال پل پر نہتے شہری پرویز احمد کو اس کی گاڑی پر فائرنگ کر کے شہید کیاتھا۔

دوسری جانب بھارتی پولیس نے گزشتہ دو روزکے دوران تین سو کے قریب کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا اور انہیں مختلف تھانوں میں تشدد کا نشانہ بنایا، نوجوانوں کو سرینگر، شوپیاں ، بڈگام ، گاندر بل ، پلوامہ ، اسلام آباد، کولگام ، بارہمولہ اور دیگر علاقوں سے گرفتار کیا گیا۔ ضلع شوپیاں کے مختلف علاقوں سے جماعت اسلامی اور حریت کارکنوں سمیت کم از کم چالیس نوجوان گرفتار کیے گئے،بھارتی پولیس معمر خواتین اور مردوں کو بھی پوچھ گچھ کیلئے تھانوں میں طلب کر رہی ہے۔

سرینگر میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ بھارتی فورسز نے 5 اگست 2019کے بعد مقبوضہ علاقے میں جبر واستبداد کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور ہر طرف خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ستر برس سے زائد عمر کی خواتین کو بھی تھانوں میں طلب کر کے ہراساں کیا جاتاہے۔

Comments are closed.