شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت مل گئی

لاہور:لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دے دی ہے ۔جسٹس علی باقر نجفی نے شہباز شریف کی بلیک لسٹ نے نام نکالنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے شہباز شریف کو آٹھ ہفتون کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے لیے غیر ملکی ایئر لائن سے کل کی بکنگ کروالی گئی۔ بلیک لسٹ سے نام نکلنے پر وہ کل ہی لندن روانہ ہو جائیں گے۔ شہبازشریف نے اپنے کینسر اور کمر کے ڈاکٹرز سے وقت لے رکھا ہے۔

عدالت نے شہباز شریف کو فوری طور پر طلب کیا جس پر وہ عدالت میں دوپہر کو پیش ہوئے۔فاضل جج نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ شہباز شریف کا نام ای سی ایل شامل ہے یا نہیں؟۔ سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ ابھی مجھے کنفرم نہیں ہوسکا۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دئیے کہ جب ملزم کی ضمانت ہوچکی ہے ٹرائل میں پیش ہورہا ہے، اپوزیشن لیڈر اور تین بار وزیر اعلیٰ پنجاب رہے ہیں، تو کونسی گارنٹی چاہیے آپ بتائیں۔سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ میں عدالت سے درخواست ضمانت عید کے بعد سماعت کرنے کی استدعا کرتا ہوں، ہمیں وقت دیا جائے تاکہ ہم دیگر اداروں سے مشاورت کرلیں۔

شہباز شریف نے درخواست کی کہ میں کینسر کا مریض ہوں، چیک اپ کےلیے ریگولر برطانیہ جاتا ہوں، 15 سال سے تواتر سے چیک اپ کروا رہا ہوں۔سرکاری وکیل نے شہباز شریف کا نواز شریف کے برطانیہ جانے کا حلف نامہ پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے عدالت میں گارنٹی دی تھی کہ نواز شریف کی طبیعت بہتر ہوگی تو واپس آئیں گے، عدالت حسین حقانی اور پرویز مشرف علاج کےلیے جانے کی اجازت دے چکی ہے، لیکن وہ بھی واپس نہیں آئے۔

جج نے کہا کہ یہ معاملہ نواز شریف کا نہیں ہے۔ وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔شام کو عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی مشروط اجازت دے دی۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

Comments are closed.