اسلام آباد: مسلم لیگ نون کی سینئیر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی اور اس کے اعلامیے کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیونکہ ان کو پتا تھا کہ خط جب عوام کے سامنے آئے گا تو پول تو کھل جائیں گے کیونکہ حکومت ایسی چیز نہیں ہے جس میں وزیرِ اعظم جھوٹ بول دے اور اس کا جھوٹ چل جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جس دن آپ نے اس خط کی ڈرافٹنگ کرنی تھی اس سے ایک رات پہلے آپ نے اس سفیر کو برسلز بھیج دیا کیونکہ آپ کو پتا تھا کہ اگر وہ سفیر اس ملک میں ہوا تو ان سے سوال ہوں گے۔ کہاں ہیں وہ سفیر جو اس سب کے مرکزی کردار تھے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ ان کو میڈیا اور سپریم کورٹ کے سامنے پیش کریں۔‘
مریم نواز نے کہا کہ ’آپ نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا، اس کے اعلامیے کا غلط استعمال کیا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’جب اس کے اعلامیے میں ذکر ہی نہیں ہے، تو آپ نیشنل سکیورٹی کمیٹی جیسی قومی کمیٹی کو کس طرح اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور یہ تاثر دینے کی کوشش کی کے ادارے آپ کے ساتھ ہیں، حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ وہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی ہے عمران بچاؤ کمیٹی نہیں ہے۔‘
خط کے تمام مندرجات بتا دیے، خط نہیں دکھایا، آپ کے لیے آئین توڑنا آسان ہے خط دکھانا مشکل
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کا کہنا ہے کہ ’یہ حکومت الیکشن میں بجائے عوام کے پاس اپنی پرفارمنس لے کے جاتی، یہ حکومت ایک خط لے کر آئی اور وہ بھی ایک جعلی خط۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میں ایک سوال کرنا چاہتی ہوں کہ وہ خط جو آپ نے چھپا کر رکھا ہے اس کے تمام مندرجات تو آپ بتا چکے ہیں۔ آپ نے یہ بھی بتا دیا کہ پوری اپوزیشن اور تمام 199 ارکان سازش میں شامل ہے، ان ممالک کے نام بھی لے دیے جو سازش میں شامل ہیں اور یہ بھی بتا دیا کہ وہ سازش کہا بیٹھ کر تیار کی گئی لیکن وہ خط نہیں دکھایا۔‘
مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ ’وہ خط اس لیے نہیں دکھایا، وہ سرے سے تھا ہی نہیں۔ اگر وہ سازش تھی، تو آپ کو سپریم کورٹ کے سامنے وہ خط رکھنا چاہیے تھا، پاکستانی قوم کو دکھانا چاہیے تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’آئین توڑنا آپ کے لیے آسان ہے، لیکن خط دکھانا آپ کو مشکل لگتا ہے۔
Comments are closed.