سابق وزیرحکومت آزادکشمیر چوہدری مطلوب انقلابی جو اپنا نام محمد مطلوب انقلابی لکھتے اور چاہتے تھے کہ اسی سے لکھا اور پکارہ جائے،آج اللہ پاک کی جنتوں کے مہمان بن گئے۔
گھر میں گرنے سے مطلوب انقلابی صاحب کے سر میں شدید چوٹ آئی، راولپنڈی کے ہسپتال میں کامیاب آپریشن ہوا لیکن جانبر نہ ہو سکے۔
مطلوب صاحب کی جوانی قابل دید ،قابل رشک تھی،چھ فٹ سے زیادہ قد ،خوبصورت نقوش اورمونچھیں ایسی کہ پورے ازادکشمیر میں مثال، دیکھتے ہی ہر نوجوان کے دل میں ایسی مونچھ کی خواہش مچل اٹھے،مردانہ وجاہت ایسی کہ جو دیکھے بس ماشاء اللہ کہے۔
مطلوب صاحب پیپلز پارٹی میں پیدا ہوئے اور اسی کے جھنڈے میں دفن ہو گئے،یہ اعزاز کم ہی لوگوں کو نصیب ہوتا ہے کہ وہ پارٹی کی پہچان اور نظریات کی علامت بن جائیں۔بلاشبہ وہ پیپلز پارٹی آزادکشمیر میں سب سے زیادہ چاہیے جانے والے رہنما تھے۔پیپلز پارٹی کے کارکنان مطلوب صاحب کو پارٹی صدر اور وزیراعظم دیکھنا چاہتے تھے لیکن قدرت کو کچھ اورمنظور تھا۔
اس ہر دلعزیز سیاسی رہنما اور قائد کی جدائی پر دل سخت رنجیدہ اور انکھیں نم ہیں،ان کا ہنستا مسکراتا چہرہ ،ملنے کا انداز ، ہنسی مذاق ، چٹکلے ،آنکھوں کے سامنے گھوم رہے ہیں۔ سوچا بھی نہ تھا کہ جو سب سے زیادہ مطلوب ہے اس کی ہی جدائی ایسی ہو گی۔
مطلوب صاحب نے سیاست میں رہ کر عوام کے لیے جو آسانیاں پیدا کیں ،ہزاروں لوگوں کے لیے ذریعہ روزگار بنے،ہر غم و تکلیف میں ان کے ساتھ کھڑے رہے، اللہ پاک ان کے تمام نیک اعمال کو ان کی شفاعت کا ذریعہ بنائے اور پیپلز پارٹی کے رہنماوں،کارکنان ، ان کے دوستوں اور اہل خانہ کو صبر اور یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ دے۔
آمین ، ثمہ آمین
Comments are closed.