قائم قام صدر مملکت صادق سنجرانی نے قومی احتساب بیورو ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی جس کے بعد اب نیب کو انکوائری کے دوران ملزم گرفتار کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
اس ترمیمی آرڈیننس کے تحت نیب کو ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی مدت 14 روز سے بڑھا کر 30 روز کردی گئی ہے جبکہ آرڈیننس کی منظوری کے بعد چیئرمین نیب کو عدم تعاون پر ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
آرڈیننس کے تحت نیب کے ملزم کو اپنی بے گناہی خود ہی ثابت کرنا ہوگی جبکہ وہ کسی بھی انکوائری کے خلاف عدالت سے رجوع نہیں کرسکے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون میں قومی احتساب بیورو کے ہاتھ باندھ دیے گئے تھے جس کی بنیاد پر قانون میں 6 ترامیم کر کے آرڈیننس جاری کیا گیا اور اس کے ساتھ ہی نیب کو انکوائری پر ملزم کی گرفتاری کا اختیار دے دیا گیا۔
Comments are closed.