قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بھتیجے سلمان شہباز کو وطن واپس لانے کی ٹھان لی، اس مقصد کے لئے تمام قانونی و آئینی آپشنز استعمال کیے جائیں گے۔
نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو توشہ خانہ سے سرکاری گاڑیاں تحفے میں لینے کے مقدمے میں نواز شریف کو اشتہاری قرار دلوائے گا، جب کہ العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کو دی گئی سات سال کی سزا پر عملدرآمد کے لئے عدالت سے رجوع بھی کیا جائے گا۔
قومی احتساب بیورو نے مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے، نیب کا موقف ہے کہ نواز شریف کو علاج کی خاطر بیرون ملک جانے کیلئے دی گئی ضمانت ختم ہو چکی ہے اور اب وہ مفرور مجرم ہیں۔
نیب حکام کا کہنا ہے کہ مفرور ملزمان اور مجرمان کی بیرون ملک سے وطن واپسی کے لئے موجود طریقہ کار اور قوانین کے تحت نواز شریف اور ان کے بھتیجے سلمان شہباز کو لندن سے واپس لایا جائے گا۔اس مقصد کے لئے دفتر خارجہ کے ذریعے برطانوی حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ سلمان شہباز پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کا کیس ہے، نیب کی جانب سے طلبی کے باوجود سلمان شہباز تحقیقات کے سلسلے میں پیش نہیں ہوئے۔
Comments are closed.