اسلام آباد: وزارت سمندر پار پاکستانیز کی جانب سے روزگار کے لئے بیرون ممالک جانے والے تارکین وطن سے متعلق پہلی نیشنل امیگریشن اینڈ ویلفئیر پالیسی تیاری کے حتمی مراحل میں ہے،مستقبل قریب میں اس کی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پالیسی کا مقصد اوورسیز پاکستانیز کی فلاح و بہبود اور خدمات فراہمی کے لئے پائیدار نظام وضع کرنا، پاکستان میں مقیم تارکین وطن کے اہلخانہ کی مدد کرنا، اوورسیز پاکستانیوں کی ترقیاتی سرگرمیوں میں شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا اور وطن واپس آنے والوں کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے
وزارت سمندرپار پاکستانیز کی جانب سے یہ پالیسی تارکین وطن کو درپیش چیلیجز کو مد نظر رکھتے ہوئے بنائی جا رہی ہے، پالیسی کے ذریعے امیگریشن قوانین میں تبدیلی، اداروں میں بہتری اوراصلاحات کے اقدامات تجویز کیے گئے جب کہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے حوالے سے خصوصی توجہ دی گئی ہے۔
ذرائع نے نیوز ڈپلومیسی کو بتایا ہے کہ اس پالیسی کے ذریعے بیرون ممالک ملازمت حاصل کرنے والے پاکستانیوں کی منظم، محفوظ امیگریشن یقینی بنایا جائے گا، جب کہ تارکین وطن کو درپیش چیلنجز کی نشاندہی اور انکے اہلخانہ کی فلاح و بہبود کیلئے موثر نظام مرتب کرنا بھی اس پالیسی کا حصہ ہے۔
اس پالیسی کے ذریعے مشرق وسطیٰ کے ممالک میں پاکستانیوں کیلئے روزگار کی تلاش کا سلسلہ جاری رکھنے اور نئے سیکٹرز میں ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی، اوورسیز پاکستانیوں کو غیرملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں میں انحراف، تنخواہوں میں کمی اور ملازمت تبدیلی جیسے مسائل کا سدباب کیا جائے گا۔
تارکین وطن کو پاسپورٹ، شناختی کارڈ کی تجدید میں مشکلات، بیرون ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں میں ہم وطنوں کیلئے نامناسب سہولیات کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ پالیسی کے ذریعے اوورسیز پاکستانیز بالخصوص بیرون ممالک سے واپس وطن آنے والوں کی تفصیلات سرکاری سطح پر دستیاب نہ ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں 1979کے امیگریشن آرڈیننس و دیگر متعلقہ قوانین میں ترامیم کے ذریعے پاکستانی افرادی قوت کی تربیت، ملازمت، اوورسیزایمپلائمنٹ پروموٹرز کی استعداد کار میں اضافہ، بیرون ممالک کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کے کردار میں بہتری لائی جائے گی۔
پالیسی کے ذریعے انسانی سمگلنگ کی روک تھام، بہتری ریکروٹمنٹ، ورکرز کو بیرون ملک بھجوانے کے اخراجات میں کمی اور ورکرز کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کی تجاویزسامنے لائی گئی ہیں۔ بیرون ممالک سے محفوظ،سستی اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے ترسیلات زربھجوانے کا بظام متعارف کرانے کی تجویز ہے۔
Comments are closed.