اسلام آباد: قومی سلامتی کمیٹی نے کہاہے کہ افغان فریقین قانون کی حکمرانی کا احترام اور افغانوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کریں۔ اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔ افغانستان سے فوجوں کے ا نخلاء کا اعلان اور بائیڈن انتظامیہ کی فیصلے کی توثیق موجودہ صورتحال کی بنیادی وجہ ہے ، امریکا اور نیٹو فورسز کی افغانستان میں موجودگی تنازع کے حل کا بہترین وقت تھا۔۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں مسلح افواج کے سربراہان،وفاقی وزراء اور اعلیٰ عسکری حکام نےشرکت کی۔ اجلاس میں افغانستان کی تازہ ترین صورت حال اور آئندہ کی حکمت عملی پر غورکیاگیا۔
قومی سلامتی کمیٹی اعلامیے کے مطابق مسلسل کہتا رہاہے کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ۔قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ عالمی برادری پاکستان کی چار دہائیوں تک دی جانے والی قربانیوں کا اعتراف کرے ،پاکستان عالمی برادری کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔ عالمی برادری افغانستان اور خطے میں پائیدار امن اور ترقی کے لیے اس تنازع کا جامع حل یقینی بنائے ۔ سابق امریکی انتظامیہ کی جانب سے افغانستان سے فوجوں کے ا نخلاء کا اعلان اور بائیڈن انتظامیہ کی فیصلے کی توثیق موجودہ صورتحال کی بنیادی وجہ ہے ۔ امریکا اور نیٹو فورسز کی افغانستان میں موجودگی تنازع کے حل کا بہترین وقت تھا۔
کمیٹی نے کہاکہ پاکستان افغانستان میں تمام فریقین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ قانون کی حکمرانی کا احترام اور افغانوں کے بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ کریں۔ تمام سیاسی قوتیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو۔ پاکستان افغانستان ميں عدم مداخلت کے اصول پر سختی سے کاربند ہے۔
Comments are closed.