العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز:معذرت کے ساتھ چارج ہی درست فریم نہیں کیا گیا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد :اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سزا کیخلاف اپیل پرسماعت ہوئی ۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ احتساب عدالت کوخود پتہ نہیں تھا مریم نوازکا کیس میں کردارکیا ہے؟ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دئیے ، کیانیب نے ڈاکیے کاکام کرناتھایااپنا مائنڈ بھی استعمال کرناتھا؟
اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سزا کیخلاف اپیل پرسماعت ہوئی جس میں نواز شریف وکلاء کے ہمراہ پیش ہوئے ۔چیف جسٹس عامرفاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے نوازشریف کی سزا کیخلاف اپیل پرسماعت کی۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے استفسار کیا کہ جے آئی ٹی کے ٹی او آرز کدھر ہیں اوران کا دائرہ کار کیا تھا؟وکیل امجد پرویز نے کہاکہ احتساب عدالت کو چھ ماہ میں ریفرنس پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی گئی،نیب کے پاس سوائے ریفرنس بنانے اور چلانے کے کوئی آپشن نہیں تھا۔ ہمارا موقف یہی رہا ہے کہ چارج بھی غلط فریم ہوا ہے، ۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ نیب کو پتہ ہی نہیں تھا کہ اس کیس میں شواہد کیا ہیں اور کیا مریم نواز مرکزی ملزمہ ہیں یا اعانتِ جرم کا الزام ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ کیانیب نے ڈاکیے کاکام کرناتھایااپنا مائنڈ بھی استعمال کرناتھا؟
اعظم نذیر تارڑ نے سکیورٹی مسائل کو جواز بناکر نواز شریف کو حاضری سے استثنیٰ دینے کی استدعا کی تو چیف جسٹس ہائیکورٹ نے کہاکہ آپ استثنیٰ کی درخواست دیں، پھر دیکھیں گے، آئندہ 50 افرار کو کورٹ روم میں آنے کی اجازات دیں گے ۔ عدالت نے اپیلوں پر سماعت 29 نومبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed.