غلام بن کر نہیں رہ سکتا، عزت کی زندگی جینے کا فیصلہ کرلیا ہے، نواز شریف

مسلم لیگ نون کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ملک میں غلام بن کر نہیں بلکہ آزاد پاکستانی بن کر رہنا چاہتا ہوں عزت کی زندگی جینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت مسلم لیگ (ن) کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کا اجلاس  لاہور میں ہوا، جس میں مریم نواز، احسن اقبال، شاہد خاقان، محمد زبیر، راجہ فاروق شریک ہوئے۔ اجلاس میں شہباز شریف کی گرفتاری سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور، درپیش حالات کے پیش نظر سیاسی حکمت عملی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے بے مثال جرأت وبہادری اور استقلال کا مظاہرہ کیا ہے، شہبازشریف کو سلیوٹ کرتاہوں کہ انہوں نے دیانت داری سے قوم اور ملک کی خدمت کی۔

نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں دن رات محنت کرکے بجلی کے کارخانے لگائے جب کہ اسحاق ڈار نے وسائل مہیا کیے، قوم کی خدمت پر اس ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور ان سرکاری افسران کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے توانائی کی قلت ختم کرنے میں کردار ادا کیا۔

مریم نواز کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیو میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نیب میں ایک کرنل کو اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران چہرہ چھپاتے دیکھا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چہرہ چھپانے کے پیچھے کیا وجہ تھی؟ آپ کو بدنما کیا جارہا تھا اسی وجہ سے آپ نے اپنا چہرہ چھپا لیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ  جسے لائے ہیں اس کا ذہن خالی ہے، پچھتا تو رہے ہوں گے، آپ لائے، آپ کو ہی جواب دینا ہوگا۔  یہ بندہ تو قصور وار ہے ہی لیکن لانے والے اصل قصور وار ہیں، اس کا جواب بھی انہیں  دینا ہوگا۔ پی ڈی ایم کا فیصلہ ہے کہ اس کا جواب دینا ہوگا۔

نواز شریف نے پارٹی کی طرف سے جاری ایک الگ بیان میں یہ بھی کہا کہ وہ اپنے بھائی اور قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما شہباز شریف کی گرفتاری سے رنجیدہ ہیں۔ قائد مسلم لیگ ن نے کہا  کہ روزانہ بنیادوں پر پارٹی کو دستیاب رہوں گا، پارٹی جو فرض سونپے گی، ادا کروں گا آپ کی مشاورت کا منتظر ہوں کہ ان مقاصد کے حصول کے لئے کیا حکمت عملی ہونی چاہئے ۔

Comments are closed.