لندن میں موجود پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیان بازی کا سلسلہ جاری ہے، ان کا کہنا ہے کہ مجھے سزا دیتے دیتے ملک کو ڈبو دیا، اب مزید تماشا نہیں بننے دیں گے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں میاں نواز شریف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی کی تقریر، معزول کیے گئے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے مبینہ بیان اور مختلف بیانات پر مبنی ویڈیو شیئر کی۔
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے لکھا ہے کہ ’’یہ ہے حقیقت اس احتساب کی جس کے ذریعے آپ کے تین بار منتخب وزیراعظم کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، سزائیں دلوائیں گئیں اور اشتہاری قراردیا گیا۔ مجھے سزا دیتے دیتے ملک کو ڈبو دیا، اب ہم اس ملک کو مزید تماشہ نہیں بننے دیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ نواز شریف کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو دو سال قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت صدیقی کی راولپنڈی بار سے کیے جانے والے خطاب سے شروع ہوتی ہے۔ اس تقریر پر سپریم جوڈیشل کونسل نے انکے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی، جس کے بعد ہائیکورٹ نے اس تقریر کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے عہدے پر رہنے کے اہل نہیں رہے۔
یہ ہے حقیقت اس احتساب کی جس کے ذریعے آپ کے تین بارمنتخب وزیر اعظم کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا، سزائیں دلوائیں گئیں اور اشتہاری قرار دیا گیا۔ مجھے سزا دیتے دیتے ملک کو ڈبو دیا۔ اب ہم اس ملک کو مزید تماشہ نہیں بننے دیں گے۔ pic.twitter.com/OxkpZxTv5p
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) September 26, 2020
اپنی اس تقریر میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا تھا کہ ملک کی خفیہ ایجنسی عدالتی امور میں مداخلت کر رہی ہے اور خوف و جبر کی فضا کی ذمہ دار عدلیہ بھی ہے، جب کہ میڈیا والے بھی گھٹنے ٹیک چکے ہیں اور سچ نہیں بتا سکتے، میڈیا کی آزادی بھی بندوق کی نوک پر سلب ہو چکی ہے۔
ویڈیو میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے مبینہ اعترافی بیان، وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر) اعجاز شاہ اور جمیعت علمائے اسلام کے سینیٹر عبدالغفور حیدری کے انٹرویوز کے ٹکڑے بھی شامل ہیں۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی بنا پرلاہور ہائیکورٹ جج ارشد ملک کو بھی عہدے سے برطرف کرچکی ہے۔
Comments are closed.