کراچی میں کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کراچی میں کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے سندھ حکومت کی مکمل مدد کا فیصلہ کیا ہے۔
این سی او سی کے سربراہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیرصدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی) کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا، جس میں ملک بھر میں وباء کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، کراچی میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وباء پر قابو پانے کیلئے سندھ حکومت سے مکمل تعاون کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
این سی او سی کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان کے مطابق سندھ کی مدد کے لئے اقدامات میں تیزی لائی جا رہی ہے، تشویش ناک مریضوں کی دیکھ بھال کی استعداد کار بڑھانے، آکسیجنیٹڈ بیڈز، وینٹی لیٹرز اور آکسیجن فراہمی کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، ایس او پیزعملدرآمد کیلئےقانون نافذکرنے والے اہلکاروں تعیناتی میں مدد کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کے زیرصدارت سندھ میں کورونا صورت حال پر صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزراء، ناصر شاہ، جام اکرام ، مشیر مرتضیٰ وہاب ، اپوزیشن اراکین اسمبلی بلال غفار، عبدالرشید ، قاسم فخری، حسنین مرزا، کاروباری شخصیات شریک ہوئیں، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ڈی جی رینجرز، سیکریٹری صحت سندھ اور ڈاکٹرز نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا صورت حال پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، یہ ایک وبا ہے، اس پر ہم سب کی ایک آواز جانی چاہئے، اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبے بھر میں کورونا کی تشخیصی شرح 13.7 فیصد ہوگئی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ روز سندھ میں 45 مریض انتقال کرگئے ہیں جب کہ گزشتہ 29 دنوں میں 469 مریض کورونا سے لڑتے ہوئے زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، اس وقت 102 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، 1192 مریض کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے، کراچی میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد، حیدرآباد میں 14.52، سکھر میں 2.9 فیصد ہے۔
Comments are closed.