قومی مالیاتی کمیشن کااجلاس،سندھ کا ضم قبائلی علاقوں کے لیے فنڈزدینے سے انکار

  اسلام آباد:قومی مالیاتی کمیشن کے پہلا اجلاس میں ہی وفاق اور سندھ میں اختلاف پیدا ہو گیا۔فاٹا کیلئے اضافی فنڈ کی کٹوتی پر وزیراعلی سندھ نے صاف انکار کر دیا۔ عبدالحفیظ شیخ نے مراد علی شاہ کو آئندہ اجلاس تک سوچنے کا مشورہ دے دیا۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے موقف اختیار کیا کہ سندھ اپنے حصے سے دستبردار نہیں ہو گا، عبدالحفیظ شیخ نے مراد علی شاہ کو کہاکہ آئندہ اجلاس تک سوچیں اور پھر جواب دیں ۔ اجلاس کے بعد وزیر خزانہ نے کہاکہ تمام امور صوبوں کی مشاورت کیساتھ خوش اسلوبی سے طے کیے جائیں گے۔

اس موقع پروزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق این ایف سی میں ہمارا حصہ مزید بڑھنا چاہیے ۔وزیر خزانہ خیبر پختونخواہ کاکہنا تھا قبائلی علاقوں کے عوام نے جو قربانیاں دیں ، انہیں اس کا ثمر ملنا چاہیے۔وزیر خزانہ بلوچستان ظہور احمد بلیدی کا کہنا تھا کہ بلوچستان نے 250 ارب روپے دہشتگردی کے خلاف خرچ کیے ، وفاق اور باقی صوبے بلوچستان کی محرومی کا خیال کریں۔ اجلاس میں پانچ ورکنگ گروپس بھی تشکیل دئیے گئے ۔

Comments are closed.