مذاکرات ناممکن، بھارت پہلے5 اگست کے اقدامات واپس لے،پاکستان

اسلام آباد: پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت بات چیت کے لئے سنجیدہ ہے تو مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند اور 5 اگست کے بعد اٹھائے گئے اقدامات واپس لے، موجودہ حالات میں مذاکرات نہیں ہو سکتے بھارت کو مذاکرات کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔

ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاون کو آج 437 دن ہو چکے ہیں، متعدد نوجوانوں کو شہید اور سینکڑوں زخمی کیے جا چکے ہیں، بھارتی مظالم کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں دباسکتے، پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، کلبھوشن کیس میں بھارت کو نظرثانی صرف پاکستانی عدالت سے ہی مل سکتی ہے۔

بات جاری رکھتے ہوئے زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت نے 18 لاکھ جعلی ڈومیسائل جاری کیے جو کہ کشمیر پر عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کا عمل فوری طور پر روکا جائے جب کہ گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد سے اب تک کیے جانے والے یکطرفہ اور غاصبانہ اقدامات کو واپس لیا جائے، مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر لانے اور سازگار ماحول پیدا کرنے تک بھارت سے بامعنی مذاکرات ناممکن ہیں۔

زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے ایک حالیہ انٹرویو میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لئے شرائط رکھی ہیں، بھارت سنجیدہ ہے تو ان پرغور کرے، مقبوضہ کشمیر کا غیر انسانی محاصرہ بند، سیاسی قیدی رہا کیے جائیں اور پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کا سلسلہ ختم کیا جائے، ہم مسلسل کہہ رہے ہیں کہ بھارت مذاکرات کے لیے سازگار ماحول تیار کرے  اور کشمیریوں کا اس سارے عمل سے باہم منسلک رہنا بہت ضروری ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتے جب تک مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند نہیں ہو جاتیں اورکشمیریوں کو بھی ان میں شرکت کا موقع فراہم نہیں کیا جاتا۔ کیونکہ کشمیریوں کی مذاکرات میں موجودگی کے بغیر بامعنی بات چیت نہیں ہو سکتی، کشمیری اس مسئلہ کے اہم اور بنیادی فریق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا حامی ہے اور تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتا ہے، پاکستان بارہا کہہ چکا ہے کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، ہم نے ہمیشہ افغانوں کے زریعہ افغانوں کے لیے امن عمل کی حمایت کی ہے، ہم یقین رکھتے ہیں کی افغان امن عمل کو کامیاب بنانے کے لیے تمام شراکت داروں سے بات چیت ضروری ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی کے حوالے بھارتی بیانات کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، پاکستان بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کے بیان کی سختی سے مذمت اور تردید کرتا ہے، بھارت کو ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے جو علاقائی امن، سلامتی اور استحکام کے لیے فائدہ مند نہ ہو۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کا انتخاب جیتا، پاکستان کو کونسل میں 192 میں سے 169 ووٹ ملے، پاکستان کا دوبارہ منتخب ہونا اس کے انسانی حقوق ایجنڈے پرعالمی برادری کا اعتماد ہے، انسانی حقوق کونسل کو بھارت کی جانب انسانی حقوق کی کلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

Comments are closed.