خطے میں امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا مستقل حل ناگزیر ہے، رحیم حیات قریشی

ممتاز حسین

جنوبی کوریا؛ سیول میں پاکستان سفارتخانے مقبوضہ کشمیر کی مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے انٹرنیشنل ہیومنٹیرین لاء سیمینار کا انعقاد کیا گیا،  سیمینار میں مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارت کے بڑھتے مظالم و بربریت، خصوصاً بچوں، بوڑھوں اور عورتوں پر پیلٹ گن کے سفاکانہ استعمال کی شدیت مذمت کی گئی۔

سیمینار سے مختلف مکاتب فکر کے عالمی شہرت یافتہ مقررین نے خطاب کیا، پروفیسر ڈاکٹر  آصف قریشی، کوریا یونیورسٹی کے پروفیسر اور ماہر قانون پروفیسر ایرک لی اور سابقہ کورین سفیر  ڈاکٹر ویجن لی عالمی انسانی حقوق قوانین کی رو سے ثابت کیا کہ کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گن کا استعمال نا صرف انسانیت سوز ہے بلکہ جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنوبی کوریا میں تعینات پاکستانی سفیر رحیم حیات قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو کسی طور جھٹلایا نہیں جاسکتا، جنوبی ایشیا میں امن کا واحد راستہ مسئلہ کشمیر کا فوری اور پائیدار حل ہے،  رحیم حیات قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برداری اور اقوام متحدہ کو کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار کرنا ہوگا۔

سیمینار کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان بزنس ایسوسی ایشن کے صدر مدثر علی چیمہ نے عالمی برادری خاص طور پر جنوبی کوریا کے کاروباری اداروں سے مطالبہ کیا کہ جب تک بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم نہیں کرتا تب تک بھارت سے کاروباری بائیکاٹ کیا جائے۔

تقریب میں مختلف ممالک کی ملٹری و ڈیفینس اتاشیوں سمیت بڑی تعداد میں کورین اور پاکستانیوں نے شرکت کی اور کشمیر میں جاری بھارتی درندگی اور مظالم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

Comments are closed.