پاکستان اور ہنگری کے درمیان ڈیری، سائبر سیکورٹی کے شعبوں میں معاہدے طے پا گئے، ہنگری کے وزیرخارجہ پیٹر سجارتو نے اسلام آباد سے بڈاپسٹ تک براہ راست پروازیں چلانے اور پاکستانی کمپنیوں کو کاروبار کیلئے 84 ملین ڈالر کریڈٹ لائن دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ہنگریئن ہم منصب پیٹرسجارتو نے اسلام آباد میں ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات بالخصوص تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت خارجہ آمد پر ہنگری کے وزیرخارجہ نے پودا بھی لگایا۔
وزیرخارجہ نے ہنگری کے وزیرخارجہ پیٹرسجارتو کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور علاقائی امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ پاکستان افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنی مصالحانہ کوششیں بروئے کار لا رہا ہے، پاکستان اور ہنگری کے مابین بزنس ونڈو کے آغاز سے دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں، ہماری حکومت جغرافیائی اقتصادی ترجیحات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان،220 ملین آبادی پرمشتمل ایک ابھرتی ہوئی مارکیٹ ہے جہاں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، ہماری حکومت سرمایہ کاروں کو ٹیکس میں چھوٹ سمیت بہت سی پرکشش مراعات دے رہی ہے، ہم نے بیرونی سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے “ای ویزا” کا آغاز کیا ہے جس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین زراعت، خوراک، ماحولیات، آبی وسائل، انجینئرنگ، ووکیشنل ٹریننگ اور اربن پلاننگ سمیت مختلف باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔
ہنگری کے وزیرخارجہ نے پیٹر سجارتو افغان امن عمل سمیت خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مصالحانہ کوششوں کو سراہا اور پر تپاک خیر مقدم پر شاہ محمود قریشی کا کا شکریہ کیا، پیٹر سجارتوں نے دوطرفہ تجارتی، اقتصادی و سیاسی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کیلئے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کا عندیہ دیا۔ بعد ازاں پاکستان اور ہنگری کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات میں کثیرالجہتی دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے مابین توانائی، متبادل توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، فوڈ اور سیاحت کے شعبے میں دو طرفہ تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں، دونوں ممالک کے مابین تجارتی و اقتصادی ونڈو کا کھلنا، بڑھتے ہوئے دوطرفہ اقتصادی تعاون کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہنگری کی جانب سے پاکستانی طلبا کو تعلیمی وظائف فراہم کر رہا ہے جس پر ہم ہنگری کی قیادت کے شکر گزار ہیں۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ہم اپنی جغرافیائی سیاسی ترجیحات کو جغرافیائی معاشی ترجیحات میں بدل رہے ہیں، کاروبار میں سہولت کی عالمی درجہ بندی کے مطابق پاکستان کی رینکنگ میں نمایاں بہتری، ہماری مثبت اقتصادی پالیسیوں کا ثمر ہے، دونوں ممالک کے مابین اعلیٰ سطحی روابط کے فروغ سے دو طرفہ تجارت کے حجم میں اضافہ ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
ہنگری کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ہنگری کی فوڈ، ٹیکنالوجی، میڈیکل اور آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتی ہیں، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں دو تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطحی روابط کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا۔
ہنگری کے وزیر خارجہ نے پاکستان میں کاروباری کمپنیوں کو کاروبار کیلئے 84 ملین ڈالر کریڈٹ لائن دینے کا اعلان کیا ہے، میں وزیرخارجہ سجارتو کا شکرگزار ہوں کہ وہ پاکستان آتے ہوئے اپنے ساتھ موثر کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد کو ہمراہ لائے تاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے میسر مواقعوں کا جائزہ لیا جا سکے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ اس وفد کی، بزنس ٹو بزنس میٹنگز کے انتہائی حوصلہ افزا نتائج سامنے آئیں گے، ہمیں، پاکستان اور ہنگری کے مابین ڈیری اور سائیبر سیکورٹی کے شعبوں میں کاروباری معاہدوں پر دستخط کی تقریب کو ملاحظہ کر کے خوشی محسوس ہوئی، انہوں نے ہنگری اور پاکستان کے مابین ڈائریکٹ فلائٹس کے اعلان پر وزیرخارجہ پیٹرسجارتو اور یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پی پلس کے حوالے سے پاکستان کی حمایت پر ہنگری حکومت کا شکریہ ادا کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف پر ہماری سوچ میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے کہ ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے، ہم نے باہمی دلچسپی کے شعبوں بالخصوص معیشت، تجارت، عوام کی سطح پر روابط کے فروغ پر اتفاق کیا۔
Comments are closed.