پاکستان کا افغانستان کی امداد سے متعلق اقوام متحدہ سلامتی کونسل قرارداد کا خیرمقدم

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے افغانستان کی امداد کے حوالے سے قرارداد منظور کیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔

اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد کا اتفاق رائے سے منظور ہونا خوش آئند امر ہے۔ اس اقدام سے ثابت ہوا کہ افغان عوام کی انسانی امداد سلامتی کونسل کی پابندیوں کے خلاف نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ قرارداد انتہائی نازک وقت پر سامنے آئی ہے، جو کہ عالمی برادری کی افغان عوام کی مدد کے لیے فوری ردعمل کی عکاس ہے، افغان عوام کئی دہائیوں کے تنازعات کے باعث بے پناہ نقصان اٹھا چکے ہیں، یہ پاکستان میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے غیرمعمولی اجلاس کی منظور کردہ قرارداد کی بھی عکاسی کرتی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان افغان عوام کی تیز تر بحالی، افغانستان میں تعمیرنو، ترقی، تکنیکی، مادی امداد کا مطالبہ کرتا ہے، سلامتی کونسل قرارداد ضرورت مند افغان عوام کے لیے درست سمت میں مثبت قدم ہے، او آئی سی مطالبے کے مطابق اب افغان عوام اور معیشت کیلئے منجمد اثاثے بحال کیے جائیں۔

عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان پُرامید ہے کہ عالمی برادری افغان عوام کی دل کھول کر مدد کریں گے. تمام ممالک، اقوام متحدہ ایجنسیاں، تنظیمیں، عالمی مالیاتی ادارے افغان عوام کی تیز تر مدد یقینی بنائیں گے۔

دوسری جانب جمعرات کو اپنے ایک ٹویٹ میں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے بھی سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان کو امداد فراہم کرنے کی قرارداد منظور کی ہے جس میں بنیادی ضروریات فراہمی کی حمایت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور پیشرفت میں امریکا نے امداد کی فراہمی میں آسانی کے لیے طالبان کے ساتھ کاروبار کرنے والے امریکی اور اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو امریکی پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔

Comments are closed.