عسکری قیادت کا افغانستان میں دہشتگردوں کے پھرمنظم ہونے، کراس بارڈرفائرنگ کا سخت نوٹس

پاکستان کی عسکری قیادت نے افغانستان سے پاکستانی چیک پوسٹوں پر فائرنگ اور افغانستان میں دہشتگردوں کے دوبارہ منظم ہونے کا سخت نوٹس لیا اور توقع ظاہر کی افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈی جی جنرل بابر افتخار کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی سربراہی میں کور کمانڈرز کانفرنس راولپنڈی میں ہوئی، جس میں ملک کی اندرونی و بیرونی سلامتی، علاقائی اور بین الاقوامی سیکورٹی کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ کور کمانڈرز نے لائن آف کنٹرول، ورکنگ باؤنڈری اور پاک افغان سرحد کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ کورکمانڈرز کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی  گئی، آرمی چیف  نے ملک کو درپیش سیکورٹی خطرات سے نمٹنے کیلئے آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

کورکمانڈرز نے افغانستان سے پاکستانی چیک پوسٹوں پرفائرنگ اور افغانستان میں دہشت گردوں کے دوبارہ منظم ہونے کا بھی سخت نوٹس کیا، کور کمانڈر نے کہاہے کہ توقع ہے افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، پاکستان نے پاک افغان بارڈرپر موثر مینجمنٹ یقینی بنائی، افغانستان سے بھی یہی توقع ہے کہ امن تباہ کرنے والوں کو جگہ نہیں دی جائے گی۔

کورکمانڈرز نے ملک میں نئے اضلاع، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی صورت حال کا بھی جائزہ لیا اور ان علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیزی سے مکمل کیا جائے، کورکمانڈرز کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل سے ہی علاقے میں دیرپا استحکام آ سکتا ہے۔آرمی چیف نے کورونا کی تیسری لہر میں فارمیشنز کے سول انتظامیہ سے تعاون کو سراہاتے ہوئے کہاکہ ان اقدامات سے کورونا وبا ءپر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔

Comments are closed.