حکومت اندرونی اختلافات کا شکار،پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اچانک ملتوی

 اسلام آباد: حکومت نے جمعرات کو طلب کیاگیا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اچانک ملتوی کردی ، وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ کے ذریعے بتایاکہ انتخابی اصلاحات بل پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس ملتوی کیاگیاہے ۔ پاکستان کے مستقبل کے لیے یہ بل انتہائی اہم ہے ، اس لیے چاہتے ہیں کہ قومی اتفاق رائے سے بل پارلیمنٹ میں لایاجائے۔

 تاہم زرائع کاکہناہے کہ اصل وجہ حکومتی اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے انتخابی اصلاحات بل پر تحفظات ہیں، وفاقی وزیر پرویز خٹک نے بھی انتخابی اصلاحات بل کی مخالفت کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور جی ڈی اے نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا جبکہ وزیردفاع پرویز خٹک نےبھی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بل کی مخالفت کی۔ وزیراعظم کوبتایا گیاکہ اتحادی جماعتیں اس بل پر راضی نہیں ہیں جبکہ تحریک انصاف کے ارکان میں بھی ای وی ایم پر اتفاق رائے نہیں۔

دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں اسد عمر، پرویز خٹک اور بابر اعوان شریک ہوئے، ان رہنماوں نے وزیر اعظم کو صورتحال سے آگاہ کیا جس کےبعد وزیر اعظم نے پارلیمنٹ کا اجلاس ملتوی کرنے پر رضامندی ظاہر کر دی ، اس سے قبل وزیر اعظم کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے میں بھی حکومتی اور اس کے اتحادی جماعتوں کے کئی اراکین نے شرکت نہیں کی تھی تاہم سرکر دہ رہنما ضرورشریک ہوئے تھے،ذرائع کا کہناہے کہ اکیس سے زائد حکومتی ارکان بھی ظہرانے میں نہیں آئے، یوں وزیراعظم کے ظہرانے میں شریک اراکین کی تعداد 170 سے زائد تھی جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کی تعداد 221 کے قریب ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر گزشتہ روز شاہ محمود قریشی نے بھی قانون سازی پراعتماد میں لینے کے لیے اتحادیوں سے ملاقات کی تھی تاہم شاہ محمود قریشی کاکہنا تھاکہ کچھ رہنماوں نے بریفنگ کے بعد اپنی قیادت سے مشاورت کر کے آگاہ کرنے کا کہاہے ۔

Comments are closed.