کوئٹہ: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جعلی حکومت کے خلاف تحریک مزید زور پکڑے گی، اسٹیبلشمنٹ جعلی حکومت کی حمایت چھوڑ دے تو اسے آنکھوں پر بٹھائیں گے۔
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے کوئٹہ میں بھی سیاسی طاقت کا مظاہرہ کیا گیا، پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 18ویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایورڈ میں تبدیلی کسی صورت قابل قبول نہیں، این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کے حصوں میں کوئی کمی نہیں ہونے دیں گے، کسی نادیدہ قوت کو عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج بھی اسٹیبلشمنٹ جعلی حکومت کی پشت پناہی اور حمایت سے دستبردار ہو جائے تو اسے اپنی آنکھوں پر بٹھانے کے لیے تیار ہیں لیکن عجیب بات ہے کہ میں جرم کروں تو سزائے موت کا حق دار بنوں اور یہ پاکستان کے ایسے مالک ہیں کہ یہ عوام کو جانور سمجھ رہے ہیں، ان کا خیال ہے کہ ان کے سامنے جو چارہ ڈالیں وہ تسلیم کریں گے لیکن ہمیں یہ رویہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔
انہوں ںے کہا کہ جعلی حکمرانوں کے خلاف ہماری تحریک مزید زور پکڑے گی، این آر او کی ضرورت ہمیں نہیں اب انہیں ہے،عمران خان اب کس بنیاد پر کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں؟ پی ڈی ایم سربراہ ںے تقریر کے آغاز میں مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکوں کی اشاعت سے امت مسلمہ کے جذبات مجروح ہوئے، یورپی حکمرانوں کی توہین آمیز رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، فرانس سے سفارتی تعلقات فوری طور پر منسوخ کیے جائیں۔
عمران خان فوج سمیت ملکی اداروں کو ٹائیگرفورس بنانا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن اتحاد کے جلسے سے گلگت بلتستان سے ویڈیو لنک پر خطاب کیا اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عمران خان فوج سمیت ملک کے تمام اداروں کو ٹائیگر فورس بنانا چاہتے ہیں، ہم اس کی اجازت نہیں دیں گے، اس لیے چاہتے ہیں کہ ان کا مستقبل میں کوئی سیاسی کردار نہ رہے، پی ڈی ایم کو توڑنے والے خواب دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی حکومت ایک طرف اور سلیکٹر دوسری طرف ہے، قدم آگے بڑھانے والے ہیں پیچھے ہٹانے والے نہیں۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کا سر کٹ سکتا ہے لیکن جھکے گا نہیں، عوام چاہے جہاں کے ہوں وہ اپنی جمہوریت لانا چاہتے ہیں، بے روزگاری، غربت، بھوک، بولنے اور سانس لینے کی آزادی چاہتے ہیں۔ سیاست، صحافت اور عدلیہ کچھ بھی آزاد نہیں، آپ کو یہ حق دلوانے کے لیے تمام جمہوری جماعتیں ایک پیج پر ہیں، انہیں ہمارے اسٹیج اور پیج پر آنا ہوگا ورنہ گھر جانا ہوگا۔
اپنے حلف کی پاسداری کرو اور سیاست سے دور ہوجاؤ، مریم نواز
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ موجودہ حکمران عوام کو نہیں کسی اور کو جوابدہ ہیں، اپنے حلف اور آئین کی پاسداری کرو اور سیاست سے دور ہوجاؤ، جعلی حکومتیں مت بناؤ، کٹھ پتلیوں کا تماشا اب ختم ہونے والا ہے، جسٹس شوکت عزیز کو انصاف دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس میں توہین آمیز خاکے بنانے سے مسلمانوں کو دلوں کو تکلیف پہنچی، حکومت نے 600 بچوں کی اسکالر شپس منسوخ کردیں کسی کو ان پر رحم نہیں آیا، مجھے پتا ہے یہاں سے نوجوانوں کو اٹھالیا جاتا ہے، بہنوں بیٹیوں کے کمروں میں راتوں رات گھس کر دروازے توڑنے کا ہمارا کلچر ہے، ایک بچی کے تین بھائیوں کو لاپتا کرنے کا پتا چلنے پر میری آنکھوں میں آنسو آگئے۔
بلوچستان پہلے کی طرح اب بھی جاگ رہا ہے، سردار اختر مینگل
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراختر مینگل نے کہا کہ بلوچ قوم نے ملک کی آزادی کے لیے جانیں قربان کیں اور ہمیشہ جمہوریت کا علم بلند رکھا، بلوچستان پہلے کی طرح اب بھی جاگ رہا ہے، کوئٹہ کے گلی کوچے اور محلے قہقہوں سے گونجتے تھے، بلوچستان کے لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ ہوتی تھی، آج بلوچستان کے حالات کی وجہ سے عوام بدحال ہیں، آج بلوچستان میں آپ کو موت کے ڈیرے نظر آئیں گے، بلوچستان کو ان حالات تک کس نے پہنچایا؟
Comments are closed.