تبدیلی سرکار کے غریب عوام پر مہنگائی کے وار جاری ہیں، حکومت نے ایک مرتبہ پٹرول اور بجلی بم گرانے کی تیاریاں کر لیں، پٹرولیم مصنوعات 5 روپے 25 پیسے جب کہ بجلی 2 روپیہ 7 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کیے جانے کا امکان ہے۔
اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو بھجوادی ہے جس میں پٹرول 5 روپے 25 پیسے فی لیٹر، ڈیزل ساڑھے 3 روپے فی لیٹر تک مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ وزیراعظم کی مشاورت سے وزارت خزانہ کرے گی، نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے، ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے ایک پیسہ جب کہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 5 روپے 92 پیسے اور مٹی کی تیل کی قیمت میں 5 روپے 42 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا تھا۔
دوسری جانب نیپرا نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر بجلی ایک ماہ کیلئے بجلی 2 روپیہ 7 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست پر سماعت مکمل ہوگئی، نیپرا نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور بجلی مہنگی کرنے سے متعلق اپنا فیصلہ بعد میں جاری کرے گا۔
سی پی پی اے کی جانب سے درخواست اگست کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی، جس میں مؤقف پیش کیا گیا کہ ڈیزل اور فرنس آئل سے مہنگی ترین پیداوار بجلی مہنگی ہونے کی وجہ ہے، گزشتہ ماہ ڈیزل سے 22 روپے 62 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی، فرنس آئل سے 18 روپے 24 پیسے فی یونٹ بجلی پیدا کی گئی۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے بجلی ایک ماہ کیلئے 2 روپے 7 پیسے فی یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی، تاہم نیپرا کی جانب سے بجلی ایک روپیہ 95 پیسے فی یونٹ اضافے کا امکان ہے، منظوری کی صورت میں صارفین پر 25 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔
Comments are closed.