اسلام آباد:وزارت خزانہ کے نو ٹیفکیشن میں کہا گیاہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم کی قیمتوں میں 14.5 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم وزیراعظم نے قیمتوں میں 16.79 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری موخر کر دی ہے۔وزیراعظم کی ہدایت پرپیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھی گئی ہیں۔
پیٹرول کی قیمت 147 روپے 83 پیسے فی لیٹر،ہائی اسپیڈ ڈیزل کی 144 روپے 62 پیسے اور لائٹ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 114 روپے 54 پیسے برقرار رکھی گئی ہے۔مٹی کے تیل کی قیمت بھی 116 روپے 48 پیسے برقرار رہے گی ۔ قیمتوں کا اطلاق آئندہ 15 روزہ تک جاری رہے گا۔ حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھ کر 30 ارب روپے کا خسارہ برداشت کرے گی۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گِل نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی ۔
سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہباز گل نے بتایاکہا کہ پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں اس وقت کوئی تبدیلی نہیں کی جارہی ہے، حکومت اس بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو اس سے بچانے کی کوشش کرے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعظم عمران خان نے پیٹرول 11 روپے، ڈیزل 14 روپے فی لیٹر بڑھانے کی سمری کو منظور نہیں کیا۔ شہباز گِل نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کو اس مہنگائی سے بچانے کے لیے حکومت ہر ممکن کوشش کرے گی، اس لئے وزیراعظم نے اس سمری کو مسترد کردیا۔
اس سے قبل اوگرا نے آئندہ 15 روزکے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی سفارشات کی تھی۔امکان ظاہر کیاجارہا ہے تھا کہ آج رات سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، جس لیے اوگرا نے اپنی سفارشات وزارت پیٹرولیم کو بھجوا دی تھی۔
ذرائع نے بتایا کہ اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 9 روپے 50 پیسےفی لیٹرتک اضافہ کی سمری بھجوائی، اور سمری میں پیٹرول 5 روپے 50 پیسے، ڈیزل 7 روپے فی لیٹر، مٹی کا تیل 9 روپے 50 پیسے اورلائٹ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 80 پیسے فی لٹراضافہ کی سفارش کی گئی تھی۔ آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کیے جانے کا امکان تھا۔
Comments are closed.