اسلام آباد: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے سے سپلائی چین متاثر ہونے کا خدشہ، پٹرولیم ڈویژن نے مصنوعات پر دی جانے والی اربوں روپے کی سبسڈی ختم کرنے کی تجویز دے دی۔سمری منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی گئی۔
پیٹرولیم مصنوعات 35 روپے فی لیٹر تک بڑھانے کی سفارش
پیٹرولیم ڈویژن نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے پیش نظر ہنگامی بنیادوں پر سمری کابینہ کو ارسال کر دی، جس میں پیٹرول فوری طور پر 27 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 35 روپے فی لیٹر تک مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
سمری میں آگاہ کیا گیا ہے کہ قیمتیں برقرار رکھنے سے 30جون تک تقریبا 200ارب روپے سے زائد کا بوجھ حکومت کو برداشت کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے مالی سال میں مزید قیمتیں نہ بڑھانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ ملک میں پیٹرول اور ڈیزل کی ڈیمانڈ بڑھ رہی ہے، عدم ادائیگیوں پر سپلائی متاثر ہو سکتی ہے، وزارت توانائی نے وفاقی کابینہ کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیتمیں عالمی منڈی کے مطابق طے کرنے کی تجویز دے دی اور کہا کہ سبسڈی ختم کر دی جائے، اوگرا کی تجاویز کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا جائے، پیٹرولیم لیوی اور سیلز ٹیکس کی شرح زیرو ہی رکھی جائے۔
پرائس ڈفرریشنل کلیم کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ قومی خزانے میں بھاری سبسڈی کی گنجائش نہ ہونے کے باعث قیمتیں بڑھانے کی سفارش کی گئی ہے۔
Comments are closed.