اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کہتے ہیں کہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ کسی طرح فوج ہماری حکومت کو گرا دے، تین سال مشکل وقت گزار اس دوران مدد کرنے پر بالخصوص پاک فوج کا شکر گزار ہوں۔ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ہمارے پاس قرض کی ادائیگیوں کے لیے پیسے نہیں تھے، سعودی عرب اور چین ہماری مدد نہ کرتے تو کافی مشکلات کا سامنا ہوتا۔
پی ٹی آئی کی 3 سالہ کارکردگی کے حوالے سے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ ہم کبھی بھی اپنی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ہم نے اپنے 70 ہزار لوگوں کی قربانی دی، لوگ ہمارے مارے گئے، معیشت ہماری تباہ ہوئی لیکن اس کے باوجود ہمیں ہی الزام دیا جارہا ہے کہ ہماری وجہ سے امریکا افغانستان میں کامیاب نہیں ہوا، ہم نے طے کرلیا کہ آئندہ ہمیں اپنی سرزمین کے خلاف استعمال ہونے نہیں دینی۔
وزیراعظم نے کہا کہ یورپ کو افغانستان میں صرف خواتین کی فکر ہے، کبھی کسی نے باہر سے آکر کسی ملک میں خواتین کو حقوق دلائے؟ یقینی بنارہے ہیں کہ خواتین کو جائیداد میں حصہ ملے، کیوں کہ خواتین کو جائیداد میں حصہ نہ ملنا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے اسی لیے ہم نے وراثتی سرٹیفکیٹ نادرا کے ذریعے دینا شروع کردیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں امریکا نے 480 ڈرون حملے کیے، ڈرون حملوں میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا پاکستانی حکومت سے اس کا بدلہ لیتے تھے، امریکا ہمارا اتحادی ہوکر ہمارے اوپر ہی بمباری کرتا رہا۔
عمران خان نے کہا کہ افغان قوم دلیر اور لڑنے والی قوم ہے، سویت یونین نے افغانستان پر قبضے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام ہوگیا، ابھی ہمیں ان طالبان کی بات پر یقین کرنا ہے، جب طالبان اپنی بات پر قائم نہیں رہیں گے تو اس وقت کی اسی وقت دیکھی جائے گی اس وقت پوری دنیا کو کوشش کرنی چاہیے کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب وزیراعظم بنا تو یہی کہا کہ مشکل وقت ہے لیکن گھبرانا نہیں ہے، ہمارے تین سال بہت مشکل گزرے ،مافیا نے ہماری فوج کے خلاف تقریریں کیں، مشکلات سے نمٹنے میں خاص طور پر پاک فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ایک سال بعد ہم مشکل وقت سے نکلنے لگے تھے کہ کورونا آگیا، لاک ڈاوَن سے متعلق اپوزیشن نے بہت زیادہ تنقید کی، لاک ڈاؤن کے باعث کورونا کے پھیلاؤ میں کمی آتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کی مثال دی کہ پاکستان نے بہتر طریقے سے کورونا کو ہینڈل کیا۔
عمران خان نے کہا کہ غریب ممالک سے ہر سال ایک ہزار ارب ڈالر روپے چوری ہوکر آف شور اکاؤنٹس میں منتقل ہوتے ہیں، تین برس میں صرف پنجاب میں کرپشن کا 450 ارب روپے ریکور کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ 20ارب ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اب 1.8 ارب ڈالر پر ہے۔ حکومت میں آئے تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں پانی کی قلت دور کرنے کے لیے اگلے دس برس میں دس ڈیم بنانے جارہے ہیں، مہمند ڈیم 2025ء تک مکمل ہوجائے گا، اسی طرح ہم نے تعلیم کے شعبے میں انقلابی قدم اٹھایا، تعلیم میں ہم ایک نصاب لے کر آئے یہ ہمارے لیے ایک مشکل ترین کام تھا۔
Comments are closed.