وزیر اعظم عمران خان کا دورہ افغانستان، مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا

پاک، افغان تعلقات میں نئے دور کاآغاز،وزیر اعظم پاکستا ن کے دورے کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیاگیا۔اعلامیے میں کہاگیاہے کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین اعلی سطح روابط کوتیزی سے فروغ دیا جائے گا۔پاکستان اور افغانستان 15 دسمبر تک مشترکہ انٹیلی جنس امور کو حتمی شکل دیں گے۔ دونوں ممالک کے خفیہ ادارے امن کے باہمی تعاون کا فریم ورک تشکیل دیں گے، پاکستان، “افغان مفاہمتی عمل پر اہم نکات کا افغانستان سے متواتر تبادلہ کرے گا۔

 اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے اس عزم کا اعادہ کیاکہ ایک دوسرے کی سالمیت کا احترام کیا جائے گا۔ افغانستان کے دیگر دوست ممالک سے کثیرالجہتی تعلقات میں پاکستان کیلئے مواقع ہیں، خطرہ نہیں۔دونوں ممالک کی سرزمین کسی صورت ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہیں ہو گی اور پاکستان اور افغانستان امن دشمنوں کی نشاندہی اوران کیخلاف کارروائی کریں گے۔

اعلامیے کے مطابق دوطرفہ عوامی، کاروباری، حکومتی اور سیکیورٹی روابط بڑھائے جائیں گے۔افغان مہاجرین کی محفوظ، باعزت اور بروقت وطن واپسی یقینی بنائی جائے گی اور یکم جنوری 2021ء تک مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے مشترکہ دستاویز تجویز کی جائے گی۔

افغان صدر اشرف غنی کی دعوت پر وزیر ا عظم عمران خان کا یہ پہلا دورہ کابل تھا۔ افغان صدر سے ون آن ون ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ افغانستان میں تنازعات کا کوئی فوجی حل نہیں ، مذاکرات ہی واحد ر استہ ہے۔پاکستان امن عمل میں افغانوں کے فیصلوں کا احترام کرے گا اور پرامن،مستحکم اور خوشحال افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔ کچھ لوگ امن کی کوششوں کو خراب کرسکتے ہیں۔

دونوں رہنماؤں نے سلامتی اور امن سے متعلق امور کو آگے بڑھانے کے لئے کمیٹیاں تشکیل دینے ، انفراسٹرکچر اور توانائی کے منصوبوں کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا ۔وزیر اعظم نے صدر اشرف غنی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔ا فغان صدر آئندہ سال کی پہلی سہہ ماہی میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

Comments are closed.