بیجنگ: وزیر اعظم کے دورہ چین میں اہم ملاقاتیں جاری ہیں۔ ہفتے کے روز وزیر اعظم پاکستان نے چین کے وزیر اعظم اور ازبک صدر سے اہم ملاقاتیں کیں اور مسلہ کشمیر ، افغانستان کی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان چینی صدر کی جانب سے دئیے ظہرانے میں بھی شریک ہوئے ۔
چینی وزیر اعظم سے ملاقات میں مسلہ کشمیر اور افغانستان کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ بیجنگ میں موجود وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے مطابق چین کے وزیر اعظم نے یقینی دہانی کرائی ہے کہ کشمیر کے مسلے پر چین پاکستان کیساتھ کھڑا ہے ، عالمی برداری پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان نے بھی چینی ہم منصب کو تائیوان اور ہانگ کانگ جیسے اہم مسائل پر اپنی حمایت کا یقین دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ چین نے معاشی اور سیکیورٹی معاملات میں ہمیشہ پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا، ان کے اس دورے سے پاک چین تعلقات مزید وسعت اختیار کریں گے ۔ دنوں وزراء اعظم کے درمیان دفود کی سطح پر بھی مذاکرات کا دور ہوا۔وزیر اعظم عمران خان اتوار کو چینی صدر سے بھی ملاقات کریں گے ۔
ازبک صدر کیساتھ ملاقات میں بھی دونوں رہنماوں نے افغانستان اور کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسلہ کشمیر کے منصفانہ حل پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماوں نےعالمی برادری سے افغانستان کی اقتصادی امداد جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ازبک صدر اور وزیر اعظم پاکستان نے دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کے فروغ ، دوطرفہ ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کو فعال کرنے اور ترجیحی تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت کی گئی۔وزیراعظم نے ازبک صدر کوریلوے منصوبے کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا اور ازبک صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔
بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان چینی صدر اور ان کی اہلیہ کی جانب سے دئیے گئے ظہرانے میں بھی شریک ہوئے جہاں 27 سے زاہد سربراہان مملکت بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے امیر قطر سے بھی افغانستان سمیت اہم امور پرتبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے چائنہ انرجی اینڈ انجینئیرنگ کارپوریشن اور چیئرمین پاورچائنہ سے بھی آن لائن ملاقات کی جس میں قابل تجدید توانائی اور آبپاشی کے انفراسٹریکچر میں بہتری کے لیے سرمایہ کاری بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔
Comments are closed.