وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ و آلہ وسلم کی توہین کسی صورت برداشت نہیں، تحریک لبیک پاکستان کے خلاف کارروائی اس وقت کی جب انہوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملے کیے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کارروائی اس وقت کی گئی جب انہوں نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرتے ہوئے تشدد کا رویہ اپناتے ہوئے عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کیے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ کوئی بھی آئین اور قانون سے بالاترنہیں ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ہولوکاسٹ پر منفی بیان بازی کو غیرقانونی سمجھنے والی مغربی حکومتیں مسلمانوں کے خلاف جان بوجھ کر نفرت انگیز بیان دینے اور ہمارے پیارے نبی اکرم صلی اللہ وآلہ وسلم کی توہین کرنے والوں کے ساتھ بھی یہی معیار اپنائیں۔
Let me make clear to people here & abroad: Our govt only took action against TLP under our anti-terrorist law when they challenged the writ of the state and used street violence & attacking the public & law enforcers. No one can be above the law and the Constitution.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 17, 2021
اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا ہے کہ بیرون ملک اسلاموفوبیا اورنسل پرستی میں ملوث انتہا پسند سن لیں حضوراکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہمارے دلوں میں بستے ہیں، مسلمان سب سے زیادہ پیار اوراحترام حضوراکرمؐ کا کرتے ہیں،ان کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ مغرب میں آزادی اظہار رائے کے نام پر جان بوجھ کر توہین مذہب اور نفرت انگیز بیانات دینے اور مذہبی منافرت پھیلانے والے دائیں بازوں کے سیاستدانوں سمیت انتہا پسند عناصر میں اخلاقیات اور حوصلہ نہیں کہ وہ ایک ارب 30 کروڑ مسلمانوں کی دل آزاری پر معافی مانگیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے انتہاء پسند عناصر مسلمانوں سے معافی مانگیں۔
Those in the West, incl extreme right politicians, who deliberately indulge in such abuse & hate under guise of freedom of speech clearly lack moral sense & courage to apologise to the 1.3 bn Muslims for causing this hurt. We demand an apology from these extremists.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 17, 2021
Comments are closed.