سانحہ مچھ میں جاں بحق کان کنوں کی تدفین کے بعد وزیراعظم عمران خان کوئٹہ پہنچے جہاں ان سے مزدوروں کے لواحقین ، شہدا کمیٹی اور صوبائی قیادت سے ملاقاتیں کی۔
مچھ متاثرین سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہزارہ کمیونٹی کی تمام شرائط تسلیم کرلی ہیں، ہزارہ برادری سے کئے گئے وعدے پورے کریں گے، وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے ہزارہ برادری کو تحفظ دینے کی پوری کوشش کریں گے جب کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے سیل بنایا جارہاہے، متاثرین کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت پاکستان میں انتشار پھیلانا چاہتاہے تاہم واقعے میں ملوث افراد کا پیچھا کریں گے، 30 سے 40 افراد دہشت گردی میں ملوث ہیں، ہمیں مل کر اس سازش کو ناکام بناناہے۔ بلوچستان میں دہشت گردی کے پیچھے بھارت ہے، کچھ دہشت گرد گروہوں اور داعش کا اتحاد ہوچکا ہےاورداعش کو بھارت کی سپورٹ حاصل ہے۔
ہمارے اداروں نے مسلکی تصادم کو روکنے کے لیے بہترین کام کیا
عمران خان نے کہا کہ میں نے مارچ میں ہی کابینہ کو بھارت کی پاکستان میں فرقہ وارانہ تصادم کی کوششوں سے آگاہ کردیا تھا، بھارت نے پاکستان میں شعیہ سنی فسادات کرانے کی کوشش کی، کراچی میں مولانا عادل کا قتل بھی فرقہ وارانہ تصادم کو ہوا دینے کی کوشش تھی تاہم ہمارے اداروں نے مسلکی تصادم کو روکنے کے لیے بہترین کام کیا اور ہماری ایجنسیز نے بھارتی عزائم کو ناکام بنایا۔
وزیراعظم عمران خان سے مچھ کے متاثرین اور شہدا کمیٹی نے سردار بہادر خان یونیورسٹی میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ہزارہ کمیونٹی کے عمائدین، مجلس وحدت المسلمین کے رہنما سید آغا رضا اور مشیر کھیل عبدالخالق ہزارہ بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے انہیں سانحے کے قاتلوں کو پکڑنے کی حکومتی کوششوں سے آگاہ کیا اور مالی پیکیج کے بارے میں بھی بتایا۔
وزیراعظم عمران سے ملاقات کے بعد رہنما شہدا کمیٹی سید آغا رضا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات میں وزیر اعظم سے بلیک میلنگ والے جملہ پر احتجاج ریکارڈ کیا گیا، وزیراعظم نے وضاحت کی کہ بلیک میلنگ والا جملہ پی ڈی ایم کے قائدین سے متعلق کہا تھا، انہوں نے تمام مطالبات پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، شہداء کے لواحقین کو فی کس 25 لاکھ روپے دیا گیا ہے، صوبائی حکومت نے 15،15 لاکھ ادا کردئیے ہیں، 10،10 لاکھ کی ادائیگی باقی ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نور خان ایئربیس راولپنڈی سے خصوصی طیارے پر کوئٹہ پہنچے جہاں عمران خان کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاوٴس میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال، وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید، صوبائی وزرا، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی، آئی جی پولیس، آئی جی ایف سی اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
Comments are closed.