وزیراعظم عمران خان نے پارٹی و حکومتی ترجمانوں کو ہدیت کی ہے کہ سینیٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ کی مخالف اور نیب قانون میں ترامیم کے نام پر این آر او کا تحریری مطالبہ کرنے والی اپوزیشن کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن ایک طرف انتخابی شفافیت کی بات کرتی ہے تو دوسری طرف سینیٹ میں اوپن بیلٹ کی مخالفت ہے، حزب اختلاف کی جانب سے نیب قانون میں تجویز کردہ ترامیم دراصل این آر او کا تحریری درخواست تھی جس میں انہوں نے کرپشن پر نااہلی کی سزا ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کے رہنماؤں اور پارٹی ترجمانوں کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے ترجمانوں کو اپوزیشن کی نیب قانون میں تجاویز پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیب قانون میں مجوزہ ترامیم سے اپوزیشن رہنماوں کو کیا فائدہ ہونا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کو نیب قانون میں اپوزیشن کی جانب سے تجویز کردہ ترامیم عوام کے سامنے لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حزب اختلاف نے نیب قانون میں ترمیم کے نام پر لکھ کر این آر او مانگا، ان کا مطالبہ ہے کرپشن پر نااہلی کی سزا ختم کی جائے، ایک ارب سے کم کرپشن پر نیب کاروائی نہ کرے۔
اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے طریقہ کار میں تبدیلی پر بھی بریفنگ دی گئی۔ جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کہا سینیٹ کے شفاف انتخابات پر اپوزیشن کا دوہرا معیار سامنے آیا ہے، حکومت شفاف سینیٹ الیکشن کیلئے چاہتی ہے، جب کہ انتخابی شفافیت کے نام پر احتجاج کیلئے نکلنے والی اپوزیشن اوپن بیلٹ انتخابات کی مخالفت کررہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزراء کو اپنی اپنی وزارت کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں تو کابینہ کے ہر رکن کو اضافی محنت کرنا پڑے گی، عوام کو ریلیف فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں۔
Comments are closed.