اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ استعفیٰ ہرگزنہیں دوں گا، کسی کی غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ گھر بیٹھ جاوں گا ، جان جاتی ہے تو جائے ان کو این آراو نہیں دوں گا،کیا چوروں کے دباو پر استعفیٰ دے کرلڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں؟ نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، مضبوط فوج ملک کی ضرورت ہے۔ مسئلہ میری ذات کا نہیں ،اس لیے میں بلیک میل نہیں ہوتا۔
وزیرا عظم آفس میں صحافیوں سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ جان جاتی ہے تو جائے ان کو این آر او نہیں دو ں گا ،کیا چوروں کے دباو پر استعفیٰ دے دوں اور لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں ، عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے ، ہمارے سرپرائز کارڈ زابھی باقی ہیں ۔اپوزیشن کو صبح معلوم ہو گا کہ ان کے کتنے لوگ انکے ساتھ نہیں رہے ۔ وزیر اعظم نے کہاہے کہ نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی ۔فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے ،فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے ، سیاست کے لیے فوج کو بدنام نہ کیا جائے، مسئلہ میری ذات کا نہیں ،اس لیے میں بلیک میل نہیں ہوتا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ اپوزیشن نے دباو میں آکر سارے پتے شو کردیئے ہیں ،یوسف رضا گیلانی کےمعاملے پر ویڈیو سامنے آئی مگرکوئی کارروائی نہیں ہوئی۔سپریم کورٹ ریفرنس اس لیے بھجوایا کہ ووٹوں کی خرید وفروخت کو روکا جا سکے ۔ فضل الرحمان سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہے جس کا اب ٹیم سے باہر ہونے کا وقت ہو گیا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہاکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی سیاست چوری اور چوری کوچھپانا ہے ،شہباز شریف کرپشن کا برینڈ ہے،کیاشہباز شریف کے ساتھ بیٹھ کر اپنی توہین کروں ، قومی مجرموں کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا ، کرپشن بچانے کے لیے سب میرے خلاف اکھٹے ہو گئے ہیں۔ کوئی بھی نظریاتی شخص آصف زرداری کیساتھ نہیں ملے گا ،جو بھی ملے گا وہ پیسے کے لیے ملے گا ۔،نواز شریف نے صحافیوں کو لفافے دینا شروع کیا اور پریس کانفرنس میں آسان سوالات کے لیے صحافیوں کو پیسے دیتا تھا ۔نواز شریف نے بینک لوٹ کر پیسہ بنایا ،اپنے پہلے دور اقتدار میں من پسند افراد کو بینکوں کا سربراہ لگایا اور قرض لے کر واپس نہیں کیا ،نواز شریف نے چوری کے پیسے سے ملیں لگا ئیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ ہم نے حکومت میں ہوتے ہوئے ارکان کی خریداری کی کوشش نہیں کی ،15ارب روپے میں سب کو خرید سکتا تھا ، ہمارے بہت سے لوگوں کو پیسوں کی آفر ہوئی جسکے بعد ارکان کوپتہ چلا کہ کیا ریٹ چل رہا ہے۔ چوہدری نثار علی خان سے متعلق سوال پر وزیر اعظم نے کہاکہ چودھری نثار علی خان سے ملاقات ہوئی ہے، ان کیساتھ چالیس سال پرانا تعلق ہے ۔ کامران خان کی سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو سے متعلق وزیر اعظم نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہاکہ اور بھی بتائیں کامران خان کیا کہتے ہیں ۔وزیر اعظم کاکہنا تھاکہ ملکی تاریخ کے سب سے بڑے جلسے انہوں نے کیے ،گیارہ جماعتیں مل کر مینارہ پاکستان نہ بھر سکیں لیکن میں نے بھر دیا ۔ستائیس مارچ کا جلسہ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہو گا ۔
Comments are closed.