حکومت کو منحرف اراکین کی فہرست پیش،تفصیلات سامنے آنے پرحکومتی رہنمابھی حیران

اسلام آباد:حکومت کو ناراض اراکین کی تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ منحرف اراکین کی تفصیلات سامنے آنے پر حکومتی رہنما بھی ششدر رہ گئے، وزیر اعظم نے سندھ ہاوس سے متعلق خبروں کو نوٹس لیتے ہوئے وفاقی ایجنسیوں کو سندھ ہاؤس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کر دی ۔ حکومت کا اپوزیشن کے خلاف جوابی وار کا فیصلہ  کرلیا۔

اجلاس میں اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کی تمام تفصیلات پیش کی گئیں اور سندھ پولیس کے اہلکاروں کی سندھ ہاؤس میں موجودگی پر بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں اتفاق کیا گیاہارس ٹریڈنگ کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی اورعدم اعتمادہر قیمت پرناکام بنائیں گے، شرکا نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز بھی دے دی تاکہ حکومت کا ساتھ دینے والے اراکین کی اصل تعداد کا علم ہو سکے ۔وزیراعظم نے منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہےکہ سندھ ہاوس کو ہارس ٹریڈنگ کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے، حکومت نے متعلقہ اداروں کو کارروائی کے لیے قانونی پہلووں کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کر دی ۔ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نےکہاکہ میچ فکسنگ کےخلاف ایک اورمحاذ پرلڑرہاہوں،میرےکھلاڑیوں کوبھاری رقم کا لالچ دیا جا رہا ہے، ایسی کوششیں کسی صورت کامیاب نہیں ہوں گی۔

اجلاس کو بتایاگیاکہ اپوزیشن کی جانب جھکاو رکھنے والے حکومتی اراکین میں مردوں کے ساتھ خواتین ایم این ایز بھی شامل ہیں اور ان میں کچھ ممبران اسمبلی ایسے ہیں جو پہلی بار ایوان میں آئے، ذرائع کے مطابق ناراض ارکان سے اعلی ٰ حکومتی سطح پر رابطے کیے گئے ہیں، ، رابطوں میں منحرف اراکین سے کہا گیاہے کہ آپ نے اپنا سیاسی کیریئر داؤ پر لگا دیا، عوام آپ کومعاف نہیں کریں گے، ناراض اراکین نے جواب دیاکہ ایسا کچھ نہ ہوگا، لوگ جلد بھول جاتے ہیں، آئندہ کی صورتحال دیکھ کر فیصلہ کیا، اجلاس میں سیاسی استحکام کی خاطرمذاکرات کی تجویز پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا۔ قانونی ٹیم نے شرکاء کوقومی اسمبلی اجلاس بلانے سے متعلق بریفنگ دی گئی جس کے بعد قومی اسمبلی اجلاس 21 مارچ کو بلانے پربھی اتفاق کیاگیا ہے تاہم اس کا حتمی اختیار وزیر اعظم کو دیاگیاہے ۔

Comments are closed.