اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کی شکایت ملی تو ہم نے خود انکوائری کا آغاز کیا، ،اگر ہم نہ روکتے تورنگ روڈ بڑا اسکینڈل ہوتا۔وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں رنگ روڈ منصوبے میں بے ضابطگیوں کا تذکرہ ہوا۔
غلام سرور خان کے پریس کانفرنس کرنے پر وزیر اعظم نے خفگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا نام نہیں تھا تو آپ نے پریس کانفرنس کیوں کی؟غلام سرور خان نے کہاکہ میرا نام سوشل میڈیا پر چل رہاتھا ، اس لیے وضاحت دینا ضروری سمجھا، ایسا لگ رہا ہے پنجاب حکومت نے میرے خلاف سازش کی ہے، پنجاب حکومت کی تحقیقات اور ٹی او آرز میرے خلاف ہیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ ابھی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ آئی ہے، تحقیقات ہونا باقی ہے، آپ کا نام فیکٹ فائندنگ رپورٹ میں نہیں ہے، ریلیکس رہیں، رنگ روڈ منصوبے کی شکایت ملی تو ہم نے خود انکوائری کا آغاز کیا، ،اگر ہم نہ روکتے تورنگ روڈ بڑا اسکینڈل ہوتا ،معاملے کی خود انکوائری کر رہا ہوں۔
کابینہ اجلاس میں شیخ رشید نے مطالبہ کیاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن بڑھائی جائے ۔وزیر خزانہ نے بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے اور عوام کو ریلیف دینے کے حوالے سے اتفاق کیا۔وفاقی کابینہ نے فلسطین کے لیے امدادی سامان بھجوانے اور ای سی سی اجلاس کے فیصلوں کی بھی منظوری دے دی ۔ ای سی سی نے آئی پی پیز کو 40 فیصد واجبات ادا کرنے کی منظوری دی تھی۔ وفاقی کابینہ نے کرتارپور راہداری منصوبے کو پیپرا رولز سے استثنی دینے کی اصولی منظوری دے دی جب کہ تکنیکی معاملات دیکھنے کے لیے معاملہ پیپرا کو بھجوا دیا۔
کابینہ نے پاک چین سفارتی تعلقات کے 70 سال مکمل ہونے پریادگاری سکہ جاری ،الیکشن کمیشن کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے اورنجی ایئرلائن کو پیسنجر اینڈ کارگو لائسنس جاری کرنے کی بھی منظوری دی۔کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے فیصلوں سمیت کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی۔
Comments are closed.