آزاد کشمیر میں وزارتِ عظمیٰ کی نامزدگی پر پیپلز پارٹی کی اندرونی صفوں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ پارٹی کے دو اہم رہنماؤں کے ناموں پر ڈیڈلاک کے باعث وفاقی حکومت نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جبکہ بحران کے خاتمے کے لیے آج زرداری ہاؤس اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔
وزیراعظم کی نامزدگی پر ڈیڈلاک
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے اندر دو مختلف دھڑے وزیراعظم کے امیدوار کے حوالے سے تقسیم ہیں۔ ایک گروپ چوہدری یاسین کو وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہے جبکہ دوسرا فیصل راٹھور کے حق میں ہے۔
اگر دونوں ناموں پر ڈیڈلاک برقرار رہا تو سابق صدرِ اسمبلی لطیف اکبر کا نام بطور متبادل امیدوار سامنے لایا جا سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی نامزدگی کا معاملہ مکمل طور پر پیپلز پارٹی کے اندر ہی طے کیا جا رہا ہے اور دیگر اتحادی جماعتوں کو فی الحال اس عمل سے باہر رکھا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی تشویش
وفاقی وزراء نے آزاد کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کے اعلان کے بعد آزاد کشمیر حکومت عملی طور پر مفلوج ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سیاسی تعطل کے باعث انتظامی معاملات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، لہٰذا پیپلز پارٹی کو نئے وزیراعظم کے امیدوار کے فیصلے میں مزید تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔
اہم اجلاس زرداری ہاؤس اسلام آباد میں
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس آج شام 4 بجے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے۔
اجلاس کی صدارت چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کریں گے، جبکہ پارٹی کی تمام اعلیٰ قیادت، بشمول آزاد کشمیر کے پارلیمانی اراکین، اجلاس میں شریک ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران نئے قائدِ ایوان کے حوالے سے فیصلہ متوقع ہے، اور مشاورت کے بعد وزیراعظم کے حتمی امیدوار کا اعلان کر دیا جائے گا۔
بحران کے جلد خاتمے کی امید
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آج ہونے والا اجلاس فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے، اور قیادت وزیراعظم کے لیے متفقہ نام پیش کرنے کی کوشش کرے گی۔
وفاقی سطح پر بھی اس بات کی امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ پیپلز پارٹی اندرونی اختلافات دور کر کے آزاد کشمیر کے سیاسی بحران کا حل نکال لے گی۔
Comments are closed.