پاکستان پیپلز پارٹی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ مسترد کر دیا

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کو مسترد کردیا۔

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے وزیراعظم سے سوال کیا گیا ہے کہ پیٹرول مزید 5 روپے فی لیٹر مہنگا ہوگیا، عمران خان بتائیں قوم کے اچھے دن کب آئیں گے، ان کا کہنا ہے کہ پیٹرول تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچا کر عمران خان نے عوام کی جیبوں پرڈاکہ مارا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ ڈالر اور پیٹرول ملکی تاریخ کی بلندترین سطح پر ہوں گے تو ہر چیز عوام کی دسترس سے دورہوتی چلی جائے گی، عمران خان نے کہا تھا کہ میں رلاؤں گا، آج پوری قوم رو رہی ہے اور عمران خان چین کی بانسری بجارہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ بجٹ کے بعد عوام کو ریلیف پہنچانے کے وہ بڑے بڑے دعوے کہاں گئے؟ سستا پیٹرول دینے کا جھوٹ بول کر اقتدارمیں آنے والے آج تاریخ کا مہنگا ترین پیٹرول بیچ کر اس کا دفاع بھی کررہے ہیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے جمع اربوں روپے پی ٹی آئی حکومت کرپشن میں اڑادے گی۔

پیپلز پارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اب کہیں گے کہ اوگرا نے10 روپے بڑھانے کی سفارش کی تھی ہم نے5 روپے بڑھائے ہیں، اب دعویٰ کرے گے کہ اوگرا نے عوام پر بڑا بم گرانے کو کہا تھا ہم نے چھوٹا گرایاہے۔

انہوں نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے گزشتہ 3 سال پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 28 روپے فی لیٹر اضافہ کیا ہے، 95 روپے فی لیٹر ملنے والاپیٹرول نئے پاکستان میں 123 روپے فی لیٹرہو چکا ہے، قوم یاد رکھے یہ وہی لوگ ہیں جو کہتے تھے انکی حکومت میں تیل کی قیمت 60روپے لیٹرہوگی، انہوں نے منشور میں پیٹرولیم لیوی ختم کرنے کا دعوہ کیا تھا۔

شیری رحمان نے کہا ہے کہ گزشتہ 3 برسوں میں اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں 40 سے 50 فیصد اضافہ ہوا ہے، آئے روز تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا ہے، لوگوں کی آمدنی میں کمی جب کہ مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے، نیا پاکستان اب مہنگا پاکستان بن چکا ہے۔

Comments are closed.