امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی حملے کے خلاف یوکرین سے یکجہتی اور مکمل حمایت کے اظہار کے لئے یوکرین کا دورہ کیا ہے۔ امریکا کی جانب سے یوکرین کیلئے 460 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کے خلاف روسی جارحیت اور حملے کے ایک سال مکمل ہونے پر صدر بائیڈن کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، جس کا مقصد روس کو واضح پیغام دینا ہے کہ امریکا اور اس کے اتحادی ممالک یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
اپنے دورے کے دوران صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے قریباٍ ایک سال قبل یوکرین پر حملہ کیا، اس نے سوچا تھا کہ یوکرین کمزور اور مغربی ممالک تقسیم ہو چکے ہیں، اس (پیوٹن) نے سوچا تھا کہ وہ ہمیں ختم کرسکتا ہے لیکن وہ (روسی صدر) مکمل طور پر غلط تھے۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ یوکرین نے اپنی حفاظت کے لئے غیرمعمولی قیمت چکائی اور عظیم قربانیاں دی ہیں، ہم سب جانتے ہیں کہ آئندہ آنے والے دن، ہفتے اور سال مشکل ہوں گے۔
اس موقع پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے عوام امریکی صدر کے دورہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، پندرہ برسوں کے دوران کسی امریکی صدر کا دورہ امریکا یوکرین کی تاریخ میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی اور یوکرینی صدور کے درمیان عسکری تعاون بڑھانے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، صدر بائیڈن کے دورہ یوکرین کے دوران امریکی محکمہ خارجہ نے 460 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے، جس میں سے 450 ملین ڈالر مالیت کا اسلحہ، اینٹی آرمر سسٹم، ایئرڈیفنس ریڈار اور 10 ملین ڈالر انرجی انفراسٹرکچر کے لئے مختص ہے۔
Comments are closed.