نیویارک : سابق وزیراعظم اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے پر دنیا بھر کی طرح امریکا میں بسنے والے تارکین وطن بھی سراپا احتجاج بن گئے، نیویارک شہر کے ٹائمز سکوائر پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں عمران خان کی فوری رہائی اور ملک میں عام انتخابات کا مطالبہ کیا گیا۔
احتجاجی مظاہرے میں پی ٹی آئی رہنما شہباز گل، پی ٹی آئی نیویارک کے رہنماؤں کیساتھ سول سوسائٹی کے افراد، خواتین، نوجوانوں اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری بلاجواز اور غیرقانونی ہے، کرپٹ اور خوفزدہ عناصر انہیں انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اس موقع پر پاکستانی کمیونٹی کی سرگرم شخصیت احسن رانجھا نے کہا کہ کسی اہم عوامی رہنما کی گرفتاری کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، ماضی میں تو اپنے دور کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو نہ صرف وزارت عظمیٰ کے منصب سے ہٹایا گیا بلکہ ان کا سیاسی قتل کیا گیا، اس کے بعد شہید محترمہ بے بینظیر بھٹو کا قتل بھی عوام کے سامنے ہے۔ احسن رانجھا کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات ماضی میں بھی قابل مذمت تھے اور اس وقت بھی ان کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
احسن رانجھا کا کہنا تھا کہ وہ تحریک انصاف کے کارکن نہ ہونے کے باوجود اس لیے اس مظاہرے میں شریک ہیں کیوں کہ معاملہ پاکستان کی سالمیت اور بقا کا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر میں پاکستانیوں کا اس واقعہ پر باہر نکلنا ثابت کرتا ہے کہ عمران خان قوم کو درست سمت پر لے کر جا رہا ہے۔
ملک میں ممکنہ مارشل لاء سے متعلق نیوز ڈپلومیسی کے ایک سوال پر احسن رانجھا نے کہا کہ ملک کے ناجائز مالک بننے والوں کے خلاف عمران خان ڈٹ کر ثابت قدم رہتے ہیں تو یہ بابائے قائد کے بعد بڑے لیڈر ثابت ہوں گے، انہوں نے کہا کہ وہ تحریک انصاف میں نہ ہونے کے باوجود اس مشن میں عمران خان کے لئے جان دینے کو بھی تیار ہیں، کیونکہ سیاسی وابستگیوں سے ہٹ کر ملک کے لئے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ غیرملکی قوتوں نے پاکستان کو استعمال کرنے کے لئے مارشل لاء کی راہ ہموار کی اس آمروں نے غیرملکی قوتوں کا آلہ کار بنتے ہوئے جمہوریت پر شب خون مارا۔ تاریخ شاہد ہے کہ جب جب بیرونی قوتوں کے لئے پاکستان کی ضرورت ختم ہوئی مارشل لاء ختم ہو گئے۔
مظاہرے میں شریک غلام مصطفیٰ دیوان نے مارشل لاء کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں مارشل لاء کی کوئی گنجائش نہیں ہے، اب عوام باشعور ہیں اور مجھ سمیت ہر پاکستانی حقیقی آزادی کا مطالبہ کر رہا ہے، ہمیں اپنی آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے آزادی چاہئے، ایسی آزادی جس میں آزادی اظہار رائے پر کوئی قدغن نہ ہو۔ ہر شہری کو مساوی حقوق میسر ہوں اور جس طرح عمران خان قوم کی خاطر حقیقی آزادی کیلئے کوشاں ہیں ان شاء اللہ پاکستانی عوام انہیں سرخرو کرے گی۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما سونی دستگیر نے عمران خان کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ان کے خلاف 121 جھوٹے مقدمات بنائے لیکن کسی میں بھی الزامات ثابت نہ ہونے پر بوکھلاہٹ کا شکار پی ڈی ایم حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اور ایک سیاسی مقدمے میں سابق وزیراعظم کی بھونڈے انداز میں گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نیویارک سمیت امریکا میں بسنے والے پاکستانی اپنے قائد کے ساتھ مرتے دم تک ڈٹ کر کھڑے رہیں گے۔
اس موقع پر ڈاکٹر ناصر شاہد نے کہا کہ یہ محض عمران خان کی گرفتاری کا معاملہ نہیں، یہ پاکستان کا معاملہ ہے، ملک کے ساتھ گزشتہ 75 برسوں سے جو کھیل کھیلا جا رہا ہے اب عوام پر عیاں ہو چکا ہے، اب پاکستانی عوام اور خاص طور پر تارکین وطن صرف کٹھ پتلی حکومت کے غیرقانونی اقدامات کو نہیں دیکھ رہے بلکہ ان کی ڈوریں ہلانے والے پس پردہ عناصر کو بھی دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کے برعکس اب سوشل میڈیا اور اوورسیز پاکستانیز ایسے دو فیکٹرز ہیں جو گیم چینجرز ثابت ہو رہے ہیں، تارکین وطن کی طاقت کو کوئی بھی ہلکا نہیں لے سکتا، پاکستان کی خاطر ہم ہر حد تک جا سکتے ہیں، کرپٹ سیاستدانوں اور جرنیلوں کو اوورسیز پاکستانی پہچان چکے ہیں وہ جہاں بھی جائیں گے ان کا پیچھا کیا جائے گا۔ پاکستانی عوام پر ظلم ڈھانے والے عناصر کا بیرون ممالک داخلہ ایسے ہی بند کروایا جائے گا جیسے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کرانے والے مودی کا ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جوڈیشری، کرپٹ سیاستدان اور جرنیل اب کوئی ڈراما نہیں رچا سکتے، اس لئے اوورسیز پاکستانی مطالبہ کرتے ہیں اب پرانے ڈرامے بند کریں، عمران خان کو فوری رہا کر کے الیکشن کرائے جائیں عوامی مینڈیٹ کے ساتھ جو بھی جماعت برسراقتدار آتی ہے اسے حکومت کرنے دی جائے۔
مظاہرے میں شریک نوجوانوں نے بھی ملکی حالات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چند کرپٹ عناصر ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں، نواز، زرداری خاندانوں کی جانب سے لوٹی گئی اربوں کی رقم بھلا دیا گیا ہے لیکن ملکی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ کسی سابق وزیراعظم کو یونیورسٹی کے لئے زمین مختص کرنے پر مقدمہ بنا کر فوری طور پر گرفتاری عمل میں لائی جائے۔
خورشید احمد بھلی، خاور بیگ، سجاول بیگ سمیت کمیونٹی کے دیگر رہنماؤں نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا، مقررین نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت کے پیچھے بیٹھے عناصر کو اوورسیز پاکستانییز پہچان چکے ہیں،شریف خاندان اور لوٹوں کے بعد اب پوری دنیا میں ان کا پیچھا کیا جائے گا۔
تارکین وطن کا کہنا تھا کہ سازش کے تحت مشتعل کارکنان کے لیے اہم تنصیبات کے گیٹ کھول دئیے گئے، عوامی غم غصے کو بنیاد بنا کر ملک میں مارشل لاء لانے کی کسی بھی کوشش کو عوام ناکام بنائیں گے۔ مظاہرین نے خبردار کیا کہ تحریک انصاف پر کسی قسم کی پابندی عائد کرنے کی کوشش کی کئی تو پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانیوں کا سخت ترین ردعمل سامنے آ گئے گا۔
Comments are closed.