نیویارک: بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر کی اقوام متحدہ سے تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کے باوجود مودی سرکار کی جانب سے جی 20 ممالک کی کانفرنس سری نگر میں منعقد کیے جانے کے خلاف نیویارک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرے میں سردار سوار خان ، سردار حلیم خان، سردار امتیاز گڑالوی، راجہ مختار خان، خالد اعوان، چوہدری سمیت کشمیری برادری سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور نیویارک، نیوجرسی میں بسنے والے تارکین وطن کشمیریوں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز، بینرز پاکستان اور کشمیر کے پرچم اٹھا رکھے تھے، پلے کارڈز پر بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی منشاء کے مطابق حل کیا جائے اور یہ صرف اور صرف کشمیری عوام کو حق استصواب رائے دینے سے ممکن ہے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مودی سرکار ایک منظم سازش کے تحت جی 20 فورم کو استعمال کر کے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن مقبوضہ وادی اور پوری دنیا میں بسنے والے کشمیری عوام بھارت کی ہر سازش کو ناکام بناتے ہوئے فسطائی حکومت سے آزادی لے کر رہیں گے۔
مظاہرے کے شرکاء نے جی 20 کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے پر چین اور سعودی عرب کو زبردست خراج تحسین پیش اور دونوں ملکوں کی اعلیٰ قیادت کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر غلام نبی فائی ، سردار سوار خان ، سردار حلیم خان، سردار امتیاز گڑالوی اور دیگر کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام میمورینڈم بھی ان کے سٹاف کے حوالے کیا۔
Comments are closed.