غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پہلے سے غربت کے شکار کشمیریوں کو بجلی کے پری پیڈ میٹروں کی تنصیب کے نام پر لوٹنے کے مودی حکومت کے فیصلے کے خلاف مقبوضہ علاقے میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
مودی حکومت کے اس اقدام کے خلاف جموں کے وکرم چوک میں ایک بڑا احتجاجی مظاہر ہ کیاگیا ۔ شہر کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے کئی گھنٹوں تک ہائی وے پر ٹریفک کو بلاک رکھا اور بی جے پی کی حکومت اوراسکی بھتہ خوری کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین کاکہناتھا کہ محکمہ بجلی صارفین کو ہزاروں روپے کے بل بھیج رہا ہے۔ جموں شہر کے علاقوں دوناتلہ بازار اور پیر مٹھا میں بعض صارفین نے بجلی کے سمارٹ میٹروں کو نذر آتش بھی کیا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں پاکستان کی طرف کشمیریوں کی مسلسل غیرمتزلزل حمایت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف نے جس طرح کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اس سے انکے حوصلے بلند اور مضبوط ہو ئے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری کشمیریوں کا قتل عام رکوانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔ حریت رہنمائوں عبدالاحد پرہ، میر شاہد سلیم، جمیل احمد اور مولانا مصعب ندوی نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں مقبوضہ علاقے میں بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کی۔
Comments are closed.