وزیراعظم مودی کا دورہ امریکہ:انسانی حقوق کی تنظیموں کا سخت احتجاج کا فیصلہ

واشنگٹن: 22جون کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ ملاقات کے موقع کشمیری اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بڑھتے ہوئے مظالم کے خلاف وائٹ ہائوس کے سامنے احتجاجی ریلی نکالیں گے۔

ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیری عوام پر بھارت کے وحشیانہ مظالم کو اجاگر کرنے کے لئے انہیں کمیونٹی ارکان کی طرف سے زبردست ردعمل کے ساتھ ساتھ دیگر تنظیموں ں کی جانب سے بھرپور حمایت مل رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہرکی کہ مظاہرے میں شامل ہونے کے لیے امریکہ بھر اور کینیڈا سے لوگ واشنگٹن آئیں گے تاکہ اس بات کی یاددہانی کرائی جائے کہ اقوام متحدہ نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو حق خودارادیت دینے کا جو وعدہ کیا تھا اس پر ابھی تک عمل درآمد نہیں کیاگیا اورکشمیری ابھی تک بھارتی قبضے میں بدستور مشکلات کا شکار ہیں۔

ڈاکٹر فائی کا کہنا ہے کہ ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم نے تین ڈیجیٹل ٹرک بھی کرائے پر لیے ہیں جو واشنگٹن میں اہم عمارتوں اور دفاتر کے قریب سے گزرتے ہوئے مودی سرکار کے مظالم کو اجاگر کریں گے، ان پر ”فسطائی مودی وائٹ ہاؤس سے تعلق نہیں رکھتے”۔۔۔۔۔۔”جب انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہے تو بھارت کے ساتھ تجارت ٹھیک نہیں”۔۔۔۔۔۔”بھارتی جمہوریت: کشمیر میں مرچکی ہے”۔۔۔۔۔ ”کشمیر نسل کشی کے دہانے پر”اور”مودی کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم ہے” جیسے پیغامات پر شامل ہیں۔

دریں اثناء انسانی حقوق کی امریکی تنظیمیں بھی بھارت میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مودی کے امریکی دورے کے خلاف اسی طرح کے احتجاجی مظاہروں کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔۔۔ انڈین امریکن مسلم کونسل، پیس ایکشن، ویٹرنز فار پیس اینڈ بیتھیسڈا افریقن سیمیٹری کولیشن سمیت مختلف تنظیمیں 22جون کو وائٹ ہاس کے سامنے احتجاج کریں گی۔

Comments are closed.